چین کے شہر ووہان میں میڈیکل ورکر کرونا وائرس کے تشخیصی مرکزایک لیبارٹری میں کام کررہے ہیں۔ فائل تصویر
اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے ایجنٹ چین سے کروناوائرس کے علاج کی ویکسین اپنے وطن میں لے گئے ہیں۔اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس ویکسین کو مطالعے کی غرض سے لایا گیا ہے۔
یروشلیم پوسٹ نے اسرائیلی چینل 12 کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس ویکسین کو حالیہ ہفتوں کے دوران میں اسرائیل لایا گیا ہے۔یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے خود کووِڈ-19 کے علاج کے لیے اپنی تیار کردہ ویکسین کی جانچ کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیل کے انسٹی ٹیوٹ برائے حیاتیاتی تحقیق نے اتوار کو یہ اعلان کیا ہے کہ وہ ریگولیٹری منظوری کے بعد یکم نومبر سے اپنی کرونا وائرس کی انسانی جانچ شروع کرے گا۔
یہ ادارہ اسرائیل کی وزارت دفاع کے زیراہتمام ہے۔اس کےڈائریکٹر ڈاکٹر شیموئل شپیرا نے امریکی خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ اسرائیلی مکینوں اور ان کے ’’نزدیکی ہمسایوں‘‘ کے استعمال کے لیے اس ویکسین کے ڈیڑھ کروڑ نسخے تیار کرے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی کمپنیوں نے جولائی میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ کووِڈ-19 سے متعلق تحقیق اور ٹیکنالوجی کے لیے شراکت داری کا اعلان کیا تھا۔تب یو اے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام نے بتایا تھا کہ امارات کی دو نجی کمپنیوں نے اسرائیل کی دو کمپنیوں کے ساتھ ’’سائنس اور طب کے شعبے‘‘ میں اشتراک کےلیے ایک سمجھوتے پر دست خط کیے تھے۔
ادھر یو اے ای میں کووِڈ-19 کے علاج کے لیے چین کی تیارکردہ ایک ویکسین کی تیسرے مرحلے میں کلنیکی آزمائش جاری ہے۔ توقع ہے کہ یہ 2020ء کے آخر یا 2021ء کے اوائل میں عالمی مارکیٹ میں فروخت کے لیے دستیاب ہوگی۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اس وقت دنیابھر میں کرونا وائرس کی 40 سے زیادہ ویکسینوں کی کلنیکی آزمائش کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی آبادی قریباً 90 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔اس کی وزارت صحت نے اب تک کووِڈ-19 کے تین لاکھ سے زیادہ کیسوں کی اطلاع دی ہے۔ان میں سے قریباً 2400 مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔