بگہا؛( یواین آئی ) کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر ملک کے لوگوں سے جھوٹ بولنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بدھ کو کہاکہ جھوٹ بولنے کے معاملے میں وزیراعظم کا کوئی مقابلہ نہیںہے
مسٹر گاندھی نے مغربی چمپارن ضلع کے مدھوبنی بلاک کے دونا ہا میڈل اسکول میدان میں ایک انتخابی ریلی میں روزگار اور زرعی اصلاحات قانون کے معاملے پر مسٹر مودی پر جم کر نشانہ سادھا اور کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے دو کروڑ روزگار کی بات کہی تھی اب اگر وزیراعظم دو کروڑ روزگار کی بات بول دیں تو شاید بھیڑ انہیں بھگا دے گی ۔ کچھ سال قبل مسٹر مودی یہاں آئے تھے اور کہا تھاکہ یہ گنے کا علاقہ ہے چینی مل چالو کروں گا اور آئندہ مرتبہ آﺅںگا تو یہاں کی چینی چائے میں ملا کر نوش کروں گا ۔ انہوںنے سوالیہ لہجے میں کہاکہ گذشتہ وعدے کے مطابق وزیراعظم نے یہاں کے لوگوں کے ساتھ چائے نہیں پی ۔
کانگریس لیڈر نے روزگار کا مسئلہ اٹھایا اور مسٹر مودی کے ساتھ ۔ ساتھ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی بھی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ بہار کے لوگوں کو دہلی ، ہریانہ ، پنجاب ، بینگلورو میں روزگار ملتا ہے لیکن بہار میں نہیں ملتا ۔ انہوں نے کہاکہ روزگار دستیاب نہیں کراپانے کیلئے مسٹر نتیش کماراور مسٹر مودی سیدھے طور پر ذمہ دار ہیں۔
مسٹر گاندھی نے کہاکہ ” ہم روزگار دینا جانتے ہیں ، باقی تمام ویکاس کرنا جانتے ہیں لیکن ہمارے اندر ایک کمی ہے ۔ میں اس بات کو قبول کرتاہوںکہ ہم جھوٹ بولنا نہیں جانتے ہیں ، اس معاملے میں ہمارا ان سے کوئی موازنہ ہی نہیں ہے ۔
کانگریس لیڈر نے زرعی قوانین کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ عام طو رپر دسہرے پر راون کا پتلا نذر آتش کیاجاتا ہے لیکن پنجاب میں اس بار وزیراعظم اور اڈانی کے پتلے نذر آتش کئے گئے ۔ اس بار پورے پنجاب میں دسہرہ کے موقع پر راون نہیں بلکہ مسٹر مودی کے ساتھ صنعت کا ر امبانی اور اڈانی کے پتلے نذر آتش کئے گئے ۔ یہ دکھ کی بات ہے لیکن ایسا اس لئے ہورہا ہے کیوں کہ کسان پریشا ن ہیں۔
مسٹر گاندھی نے لاک ڈاﺅن کے دوران پیدل چل کر بہار لوٹے مزدوروں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ ملک کے مختلف علاقوں میں کام کر رہے لاکھون مزدوروں کے لئے وزیراعظم نے کوئی انتظام نہیں کیا ۔ مزدوروں کو مجبوراً پیدل ہی اپنے گھروں کو لوٹنا پڑا ۔