ممبئی،9نومبر(یواین آئی)مہاراشٹر میں دیوالی کے بعد10ویں اور 12ویں جماعت کے ساتھ ساتھ مسجد،مندرسمیت تمام عبادت گاہیں کھولے جانے کاامکان ہے اس کا اشارہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے آ ج یہاں دیا ہے ،لیکن وہ ابھی بھی احتیاط برتنے کی بات دوہرارہے ہیں
ادھو ٹھاکرے نے اس تعلق سے کہا کہ “میں سخت احتجاج اور اعتراض کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں،لیکن ہم نے اگر یہ شہریوں کی اچھی صحت اور حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے کیا تو بہتر ہوگا۔عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے عوام کوبھیڑ سے کیسے بچنا ہے اور عبادت گاہوں میں جسمانی دوری کو کیسے یقینی بنایا جائے،اس لیے دیوالی کے بعد معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کیا جائے گا۔”
مہاراشٹرکے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے اتوار کے روز عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ بھیڑ سے بچنے اور وہاں جسمانی فاصلے کو یقینی بنانے کے لئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کیا جائے گا جو دیوالی کے بعد تیار کیا جائے گا۔ “میں گرم اینٹوں پرچلنے کے لئے تیار ہوں اگر اس سے شہریوں کی صحت اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ”
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم پوجا اور نماز کی ادائیگی میں اس طرح مشغول ہوجائیں اور کوویڈ 19 کے حفاظتی پروٹوکول کو نظرانداز کرسکتے ہیں۔ اگر ایک کورونا وائرس مثبت شخص ہمارے گھرانوں کے سینئر شہریوں کو متاثر کرتا ہے جو عبادت گاہوں کا رخ کرتے ہیں۔تو پریشانی ہوسکتی ہے۔
ٹھاکرے نے کہا کہ عبادت گاہوں میں ماسک پہننا لازمی ہوگا،جس طرح ہم۔اندرداخل ہونے سے قبل چپل جوتے اتار دیتے ہیں ،اسی طرح ماسک لگانا بھی لازمی۔ہوگا۔انہوں نے لوگوں سے عوامی مقامات پر پٹاخے پھوڑنے سے گریز کرنے کی بھی اپیل کی۔ “میں پابندی کا نفاذ نہیں کرنا چاہتا،لیکن حالات اس کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔”
ادھو کا کہنا تھاکہ آئیے ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد اور اعتماد رکھنا چاہئے۔ “انہوں نے کہا کہ دہلی میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ آلودگی اس کی وجہ ہے۔ آئیے ہمیں خود پر قابو رکھنا چاہئے اور پٹاخے پھوڑنے سے روکنا چاہئے جس سے آلودگی کا باعث بنے گا۔” انہوں نے کہا ، آئیے ہم دیوالی کی چار دن کی تقریبات میں وبائی بیماری کے خلاف نو ماہ کی محنت کو ضائع نہیں کریں گے۔