ٹی وی دنیا کی مشہور شخصیت ایکتا کپور کے خلاف مدھیہ پردیش کے اندور میں مقدمہ چلے گا ۔ ہائی کورٹ نے ایکتا کپور کو راحت دینے والی عرضی خارج کردی ہے ۔ فحش ویب سیریز چلانے اور ہندوستانی فوج کی بے عزتی کو لے کر ایف آئی آر درج کی گئی تھی ۔ اس ایف آئی آر میں مذہبی جذبات بھڑکانے اور قومی علامات کی بے حرمتی کی دفعات بھی لگائی گئی تھیں ۔ اندور کے اننا پورنا پولیس تھانہ میں ایکتا کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا ۔
ہائی کورٹ کی اندور بینچ سے ایکتا کپور کو راحت نہیں ملی ہے ۔ ہائی کورٹ نے اندور کے اننا پورنا پولیس تھانہ میں درج ایف آئی آر کو کالعدم قرار دینے سے انکار کردیا ہے ۔ حالانکہ عدالت نے معمولی راحت دیتے ہوئے ایف آئی آر میں سے مذہبی جذبات کو بھڑکانے اور قومی علامات کی بے حرمتی کی دفعات کو کم کرنے کیلئے کہا ہے ۔ اندور کے رہنے والے والمیکی شکرگائے نے پانچ جون 2020 کو اننا پورنا پولیس تھانہ میں ایکتا کپور کے خلاف شکایت درج کرائی تھی ۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ ایکتا کپور فلم ساز اور ڈائریکٹر ہیں ۔ ان کی کمپنی آلٹ بالاجی سوشل میڈیا پر ٹریپل ایکس ویب سیریز چلاتی ہے ۔ اس کمپنی کی ویب سیریز میں فحاشی دکھائی جارہی ہے اور فوج کی بے عزتی کی جارہی ہے ۔ ایک ایپی سوڈ میں دکھایا گیا کہ مرد کردار ہندوستانی فوج جیسی وردی پہنا ہے اور ایک خاتون کردار اس کی وردی پھاڑ رہی ہے ۔
شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ایکتا کے خلاف کیس درج کرلیا تھا ، جس میں پولیس نے فحاشی دکھانے ، مذہبی جذبات بھڑکانے اور قومی علامات کی بے حرمتی کی دفعات لگائی تھیں ۔ ہائی کورٹ نے سبھی فریقوں کے دلائل سننے کے بعد تقریبا ایک ماہ پہلے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا اور بدھ کو جسٹس ستیش چندر شرما ، جسٹس شیلندر شکلا کی بینچ نے تفصیلی فیصلہ سنایا اور ایکتا کی عرضی خارج کردی ۔
پولیس کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پی بھارگو نے پیروی کی ۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت نے ایکتا کو معمولی راحت دیتے ہوئے ایف آئی آر میں سے مذہبی جذبات بھڑکانے اور قومی علامت کی بے حرمتی کی دفعات کم کرنے کیلئے کہا ہے ۔