متحدہ عرب امارات جہاں بھی قدم رکھتا ہے وہاں خونريزی شروع ہوجاتی ہے، یہ بات حزب اسلامی الجزائر نے کہی۔
مجتمع السلم سے موسوم الجزائر کی سب سے بڑی اسلامی جماعت کے سربراہ عبدالرزاق المقری نے اپنے ایک بیان میں حکومت ابوظہبی کو شمال مغربی افریقہ کے ملکوں میں کشیدگی میں اضافے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
اناتونی نیوز ایجنسی کے مطابق “عبدالرزاق المقری” نے اپنے ایک مضمون “امارات فی العیون” میں لکھا ہے کہ جہاں بھی امارات قدم رکھتا ہے وہاں بحران مزید پیچیدہ اور خونریزی شروع ہوجاتی ہے۔ عبد الرزاق المقری نے اس مضمون میں جمہوری صحرا میں “الکرکرات” کے بحران اور اس کے ساتھ ہی مراکش اور پولیساریو فرنٹ کے درمیان جھڑپوں کا جائزہ لیا ہے۔
بتایا جاتا ہے مراکش اور پولیساریو فرنٹ کے درمیان تصادم اور محاذ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب متحدہ عرب امارات نے جمہوریہ صحرا کے سب سے بڑے متنازعہ شہر” العیون ” میں باضابطہ طور پر اپنے قونصل خانے کا افتتاح کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ توقع رکھنا کہ امارات، الجزائر اور مراکش کے درمیان مشکلات کو حل کردے گا، بعید از تصور ہے۔
انہوں کہا کہ امارات کے حکمراں انتہائی کمزور اور بے چارے ہیں اور وہ الجزائر کا مقابلہ نہیں کر سکتے، وہ اس خطے میں امریکہ اور فرانس کی مدد سے صیہونی ایجنڈے پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس خطے میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب ۲۱ اکتوبر کو پولیساریو محاذ نے الکرکرات کے علاقے سے مراکش کے ٹرکوں کو موریطانیہ جانے سے روک دیا۔
پولساریو اتھارٹی نے مراکش کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔