امریکا کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ جمعرات کو اپنے قومی سلامتی کے اعلیٰ مشیروں کے ساتھ اوول آفس میں ہونے والی ایک میٹنگ کے دوران ایران کے جوہری تنصیب پر حملہ کرنے کے لیے مختلف متبادل پر غور و خوض کیا تھا، لیکن انہوں نے بالآخر ایسا نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
اعلیٰ امریکی عہدیدار نے صدر ٹرمپ کی اپنے اعلی ٰترین سلامتی مشیروں کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کی تفصیلات نیویارک ٹائمز کو بتاتے ہوئے کہا کہ مشیروں نے ٹرمپ کو اس طرح کا کوئی قدم اٹھانے سے باز رہنے کا مشورہ دیا کیوں کہ اس سے بڑے پیمانے پر جنگ چھڑ جانے کا خدشہ تھا۔
اس میٹنگ میں نائب امریکی صدر مائیک پنس، وزیر خارجہ مائیک پومپیو، نئے قائمقام وزیر دفاع کرسٹوفر ملر اور جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملر بھی موجود تھے۔