نئی دہلی: لاک ڈاؤں کی وجہ سے پہلے ہی سے پریشان مزدور طبقہ پر ایک اور مار پڑی ہے اور انہیں بینک سے اپنا پیسہ نکالنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ منریگا (مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی قانون) کے یومیہ مزدور اپنی جمع رقم کو نکالنے کے لئے بینکوں کے چکر لگا رہے ہیں۔ اس خبر پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نئے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا، ”پہلے تغلقی لاک ڈاؤن سے کروڑوں مزدوروں کو سڑک پر لے آئے۔ پھر ان کے واحد سہارے منریگا کی کمائی کو بینک سے نکالنا دشوار بنا دیا۔ صرف باتوں کی ہے مودی سرکار، کچل رہی غریبوں کے ادھیکار۔”
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کے ساتھ ایک اخبار کی رپورٹ کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منریگا کے تحت 202 روپے کی دہاڑی پر کام کرنے والے مزدوروں کو اپنی رقم نکالنے کے لئے بینکوں کے چکر لگانے پڑ رہے ہیں۔ لِب ٹیک انڈیا (LibTech India) کی جانب سے کئے گئے اس سروے کے مطابق 45 فیصد منریگا کے مزدرور ایسے ہیں جنہیں اپنی دہاڑی کی رقم نکالنے کے لئے بینکوں کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔ ان میں سے 40 فیصد مزدور ایسے ہیں جنہیں بایومیٹرک ڈیٹیلز میچ نہ کرنے کی وجہ سے کئی بار بینک اور ڈاکخانہ سے خالی ہاتھ گھر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق معمولی کمائی کی رقم کو حاصل کرنے کے لئے مزدوروں کو اپنی جیب کے پیسے بھی گنوا دینے پڑتے ہیں۔ سروے کے مطابق ایک مزدور کا ڈاکخانہ آنے جانے کا اوسط خرچ 6 روپے آتا ہے، جبکہ بینک جانے میں 31 روپے اور ای ٹی ایم سے کیش نکالنے کے لئے انہیں 67 روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔
لب ٹیک انڈیا کی جانب سے آندھرا پردیش سمیت دیگر ریاستوں کے 1947 مزدوروں پر کئے گئے سروے کے بعد یہ بات کہی گئی ہے۔ منریگا کے مزدوروں کی یہ حالت اس وقت ہے جب مرکزی حکومت کی جانب سے مزدوروں کو فوری ادائیگی کا دعوی کیا جا رہا ہے۔ ایسے دعوے کر کے حکومت واہ وہی بھی لوٹتی رہی ہے، لیکن زمینی حقیقت ان دعووں کے برعکس ہے