پٹنہ:بہارکا مشہور ثقافتی کتاب میلہ اس بار کورونا کی وجہ سے نہیں ہوگا۔ پورے بہارکے لوگ 35 سال سے ہرسال پٹنہ کتاب میلے کاانتظار کرتے ہیں۔یہ خیال کیا جاتا ہے کہ بہار کے لوگ پورے ملک میں اسٹڈی کرتے ہیں۔
ادب کی کتابیں سب سے زیادہ بہار میں پڑھی جاتی ہیں ، لہٰذا 1985 سے چھوٹی شکل میں پٹنہ کتاب میلہ شروع ہوا اورپھر یہ پورے ملک میں مشہور ہوا۔ ملک وبیرون ملک سے سیکڑوں بڑے اور چھوٹے پبلشر یہاں آ رہے ہیں۔
سی آر ڈی کے صدر اور ناول نگار رتنیشور نے کہا کہ 35 سال کی روایت کورونا کی وجہ سے ٹوٹ رہی ہے۔ پٹنہ کتاب میلہ، بہار جھارکھنڈکے لیے ایک بڑا ثقافتی تہوار بن گیاہے۔ نامور ادیبوں کی آمد اس کو اور بڑا کردیتی ہے۔
عوامی رقص ، موسیقی ، گلی ڈرامے ، عوامی مکالمہ ، شاعری ، مصوری کی نمائش ، فلمی میلہ ، ایوارڈزتقریب وغیرہ جیسی سرگرمیاں ہوتی ہیں جن کاپورے سال لوگ انتظار کرتے ہیں۔ یہ میلہ ہر سال امتحان کی تیاری کرنے والوں کے لیے خاص تھا۔ گذشتہ سال ملک بھر سے ڈھائی سو پبلشرز میلے میں آئے تھے۔ میلے میں پہنچنے والوں کی تعداددولاکھ کے لگ بھگ تھی۔ یہ میلہ ہر سال 12 دن تک چلتا ہے۔