روس کی راکٹ اور خلائی کارپوریشن انرجیہ نے ایک نئے خلائی اسٹیشن کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے جو بغیر پائلٹ کے تین سے سات ماڈیولز پر مشتمل ہوگا۔
روسی سائنسدانوں نے نئے مشن پر کام شروع کردیا اس حوالے سے روس کی ریاستی خلائی کارپوریشن روسکوسموس نے کہا ہے کہ وہ اگلے برس کے اوائل میں ناسا کے ساتھ آئی ایس ایس کی آپریشنل عمر کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انرجیہ کے پہلے نائب جنرل ڈیزائنر ولادی میر سولووف کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ خلائی اسٹیشن میں بغیر پائلٹ کے تین سے سات ماڈیولز پر مشتمل ہوگا یا دو سے چار افراد کے عملے کے ساتھ شامل ہوگا۔
سولووف نے کہا کہ اس اسٹیشن میں 2025 تک کام ہوسکتا ہے اور اس کی دیکھ بھال پر10-15 بلین روبل (132۔198 ملین ڈالر) خرچ ہوسکتے ہیں۔
کارپوریشن فی الحال ایک نیا قومی خلائی اسٹیشن بنانے کے بارے میں انرجیہ سے تجاویز کا انتظار کر رہی ہے، جس پر پہلے روسکوسموس سائنسی اور تکنیکی کونسل میں غور کیا جائے گا اور پھر حکومت کو رپورٹ دی جائے گی۔