رانچی۔ مجلس علماء جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ اور اقرأ مسجد رانچی کے خطیب مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی حکومت برسر اقتدار آئی ہے اس وقت سے مسلسل ایسے قانون لا رہی ہے جو ملک کے مٹھی بھر سرمایہ دار طبقہ کے مفاد میں ہو۔
انہوں نےکہا کہ حالیہ کسان مخالف بل اس کی زندہ مثال ہے جس کی مخالفت میں ہمارے ملک کے کاشتکار احتجاج میں دھرنے پر بیٹھے ہیں اور کسان مخالف کالے قانون کی واپسی کا پر زور مطالبہ کر رہے ہیں لیکن اب تک ظالم حکومت کے رخ میں کوئی بدلاؤ نظر نہیں آ یا ہے۔
اپنے مطالبے کو مضبوطی سے منوانے کے لئے ملک بھر کے مختلف کسان یونینوں اور تنظیموں نے 08/دسمبر کو” بھارت بند ” کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی مجلس علماء جھارکھنڈ اس بند کی حمایت کرتے ہوئے جھارکھنڈ کے تمام لوگوں خاص طور پر جھارکھنڈ کے تمام مسلمانوں سے اس بند کو کامیاب بنانے کی پرزور اپیل کرتی ہے۔
مذکورہ خیال کا اظہار مرکزی مجلس علماء جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ اور اقراء مسجد رانچی کے خطیب خضرت مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے آگے کہا ہے کہ کسان ہمارے سب سے بڑے محسن ہیں جو تپتی دھوپ اور کڑاکے کی سردی اور بھرے برسات میں ہمارے لئے اناج اور غلہ پیدا کرتے ہیں۔
ان کسانوں کے لئے ان کی زمین اور اس کا پیداوار ہی سب کچھ ہے۔ اس پر بھی اگر کارپوریٹ گھرانوں کا قبضہ ہوگیا تو دیش کا کسان بندھوا مزدور ہن کر رہ جائے گا۔ اس لئے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم کسانوں کی حمایت میں کسان مخالف بل کی واپسی کی مانگ کو لے کر 8/ دسمبر کو بلائے گئے بھارت بند کو کامیاب بنائیں اور اپنے کاروبار کو مکمل طور پر بند رکھیں۔
خاص طور پر مسلمانوں سے اپیل ہے کہ وہ اس بھارت بند کو کامیاب بنانے میں بڑھ چڑھ کر اپنی حصہ داری دکھائیں اور پورے ملک میں یہ پیغام پہنچائیں کہ ہم مسلمان بھی ملک کے کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔