نئی دہلی، 9 دسمبر (یو این آئی) حکومت نے آج کہا ہے کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کے معاملات حل کئے جارہے ہیں اور فی الحال ورتحال ‘ورک ان پروگریس ‘ کی ہے جس ‘رننگ کمنٹری’ نہیں کی جاسکتی
بدھ کو مرکزی کابینہ کے اجلاس کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں جب نامہ نگاروں نے تحریک چلانے والے کسانوں کے ساتھ بات چیت کی صورتحال اور حکومت کی جانب سے ان کو ارسال کردہ تازہ ترین تجاویز پر سوال کیا تو، وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ حکومت کسانون کے معاملات کے تئیں حساس ہے اور اب تک مذاکرات کے چھ دور ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ‘ورک ان پروگریس ‘ ہے اور اس کی ‘رننگ کمنٹری’ نہیں کی جاسکتی ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ذمہ داری سے کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ وہ آخری مراحل میں ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت نے اب تک کسانوں کے ساتھ چھ دور بات چیت کرچکی ہے ، لیکن اس کا کوئی حل نہیں نکلا ہے۔ پانچویں دور کے مذاکرات کے بعد ، حکومت نے کسانوں سے کہا تھا کہ وہ انھیں قوانین میں ترمیم کے حوالے سے اپنی تجویز پیش کرے گی اور اس کے بعد بدھ کے روز چھٹے دورکی بات چیت ہوگی لیکن منگل کے روز اچانک ہونے والے واقعات وزیر داخلہ امت شاہ نے کچھ کسان رہنماؤں سے بات چیت کی ، تاہم اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
حکومت نے آج کاشتکاروں کو ترمیم سے متعلق تجاویز ارسال کی ہے ، جن پر کاشتکاروں کے زیر غور آنے کے بعد دونوں فریقوں کے مابین ایک بار پھر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔