تائیوان: تائیوان میں کورونا وائرس کے بعض مریضوں کو قرنطینہ میں بدلی گئی ہوٹل میں رکا ایک مزدور صرف 8 سیکنڈ کے لئے باہر نکلا تو اس جرم کے پاداش میں اس پر 3500 ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ یہ ہوٹل کاؤسوئنگ شہر میں واقع ہے۔
اس کا انکشاف سی سی ٹی وی فوٹیج سے ہوا جس میں سرخ لباس میں ملبوس ایک فلپائنی مزدور کو دیکھا جاسکتا ہے جو صرف چند سیکنڈ کے لیے اپنے کمرے سے باہر آتا ہے تو گارڈ اس کے سامنے آجاتا ہے۔ اس ہوٹل میں قرنطینہ کے کئی مریضوں کو بھی رکھا گیا ہے۔ جیسے ہی مزدور تھوڑی دیرکے لیے ہوٹل سے باہر نکلا وہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی آگیا اور ساتھ ہی نگراں نے بھی اسے دیکھ لیا جس کے بعد وہ الٹے قدموں اپنے کمرے کی طرف جاتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس کے فوراً بعد ہوٹل انتظامیہ نے محکمہ صحت سے رابطہ کیا تو اس پر ایک لاکھ تائیوانی ڈالر کا جرمانہ عائد ہوگیا جو 3500 امریکی ڈالر یا پانچ لاکھ پاکستانی روپے کے برابر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تائیوانی قوانین کے تحت قرنطینہ سے باہر نکلنے کی بالکل اجازت نہیں اور کمرے کے اندر ٹھہرنے والوں کو کسی بھی طرح باہر نکلنے کی اجازت نہیں خواہ وہ ایک سیکنڈ کے لیے ہی کیوں نہ ہو۔
محکمہ صحت کے مطابق اس شہر 56 ہوٹلوں کو قرنطینہ بنایا گیا ہے تاکہ متاثرہ لوگوں کو ملک کے مرکزی علاقوں تک جانے سے روکا جاسکے۔ اس طرح کل 3000 کمروں کو جزوقتی قرنطینہ میں تبدیل کیا گیا ہے۔