نئی دہلی، 15 دسمبر (یواین آئی) ملک میں جاری کسان تحریک کے دوران معروف سماجی کارکن انا ہزارے نے کسانوں کے مسائل کے سلسلے میں بھوک ہڑتال کرنے کی دھمکی دی ہے۔
مسٹر ہزارے نے وزیر زراعت کوارسال کئے گئے مکتوب میں کہا کہ 5 فروری 2019 کو وزیرزراعت رادھا موہن سنگھ اور کئی دوسرے لیڈروں کی درخواست پر بھوک ہڑتال ختم کر دی تھی ۔ انہیں تحریری یقین دہانی کرائی گئی تھی ۔ اب وہ کہیں بھی اور کس وقت بھی بھوک ہڑتال شروع کریں گے،حکومت کو اس تعلق سے اطلاع دے دی جائے گی ۔
مسٹر ہزارے نے کہا کہ کمیشن فارایگریکلچرکاسٹ اینڈ پرائس کو الیکشن کمیشن جیسا آئینی درجہ دے کر خودمختاری دینا ، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارش کے مطابق زرعی پیداوار کی قیمت سی 2 + 50 طے کرنا ، پھلوں ، سبزیوں اور دودھ کے لئے منیمم سپورٹ پرائس لاگو کرنا، کسانوں کو قرض سے مبرا کے لئے اقدامات کرنا ، درآمدات اور برآمدات کی پالیسی کا تعین کرنا،جدید تکنیکی زرعی آلات اور پانی بچانے کے لئے ڈریپ ایریگیشن جیسی سہولت پر 80 فیصد گرانٹ دینا ، ان تمام مطالبات پر غوروخوض کر کے صیحح فیصلہ لینے کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی ۔ کمیٹی میں مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت ، نیتی آیوگ کے ممبر رمیش چند سمیت دیگر ممبر شامل ہوں گے ۔ یہ کمیٹی 30 اکتوبر 2019 سے پہلے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کی رپورٹ کے تحت مرکزی حکومت مذکورہ معاملات پر مناسب کارروائی کرے گی۔ اس طرح کی تحریری یقین دہانی 5 فروری 2019 کو وزیر زراعت رادھا موہن سنگھ اور مہاراشٹر کے اس وقت کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے رالیگنسدھی آ کر کرائی تھی ۔
اس پر ابھی تک عمل نہیں کیا گیا ۔ اس لئے پانچ فروری 2019 کی زیر التوا بھوک ہڑتال پھر سے شروع کرنے کی سوچ شروع ہوگئی ہے۔ جلد ہی بھوک ہڑتال کہاں اور کب شروع کرنی ہے ، تاریخ کے طے ہونے کے بعد آپ کو اطلاع دے دی جائے گی ۔