لکھنو۔(نامہ نگار)گوسائی گنج علاقے میں جمعرات کی شب جے سی بی اور امبولنس کے تصادم میں ایمبولنس میں چار افراد شدید طور سے زخمی ہوگئے ۔ جن میں سے ایک شخص کی موت علاج کے دوران ہوگئی جبکہ دیگر تین کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی تھی۔ دوسری جانب بی کے ٹی کے کٹھوارا گاؤں واقع چندرکا دیوی مندر
کے پوجاری کی سڑک حادثے میں موت ہوگئی۔ واضح رہے کہ جمعرات کی دیر رات کبیر پور کے قریب جے سی بی اور ایمبولنس میںٹکر ہوگئی تھی۔ ایمبولنس سوار چار افراد شدید طور سے زخمی ہوگئے تھے۔ مقامی لوگوں نے انہیں کار سے باہر نکالا اور راہگیروں کی مدد سے پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔ دیر رات زخمیوں کی شناخت رائے بریلی جگدیش پور کی رہنے والی ریکھا ، اس کا بیٹا گورو ، بیٹی رینواور ایک دوست اجے کے طور پر کی گئی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ ریکھا کابیٹا گورو گومتی نگر واقع پرائیویٹ اسپتال میں داخل تھا ۔ گورو کافی عرصے سے بیمار تھا۔ جمعرات کو طبیعت ٹھیک ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے اسے اسپتال سے رخصت کردیا تھا۔ ریکھا اپنے کنبے کے ساتھ ایمبولنس سے گھر واپس جارہی تھی اسی دوران یہ حادثہ پیش آیا۔ ریکھا جگدیش پورواقع گاؤں میں سابق پردھان تھی اس کے علاوہ بی کے ٹی کے کمراواں گاؤں کا باشندہ مندرکا پجاری خوشی رام (۴۰)اپنے بیٹے کی فیس جمع کرنے کیلئے اس کے اسکول گیا ہوا تھا۔ جب وہ واپس آرہا تھا اچانک اسکی موٹر سائکل میں نا معلوم گاڑی نے ٹکر ماردی ۔ مقامی لوگوںنے پجاری کو اسپتال میں داخل کرایا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی ۔ خوشی رام لکھنؤ یونیورسٹی کے درجہ چہارم کے ملازم تھے۔