لکھنؤ:17سمبر(یواین آئی) اترپردیش میں گذشتہ دو دنوں کے درمیان ہوئے نئے سیاسی ڈیولپمنٹ میں عام آدمی پارٹی(عاپ)اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) کے سال 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں شرکت کے اعلان کے بعد کئی پارٹیوں خاص کر اپوزیشن کے سیاسی اعدادوشمار بگڑ سکتا ہے۔
دہلی کی طرح مفتی بجلی، پانی اور محلہ کلینک کی بات کر کے آپ کنوینر اروند کیجریوال ووٹروں کو اپنی جانب مائل کرنے کی کوشش کریں گے تو ایم آئی ایم کے اسد الدین اویسی کی نظر ان اضلاع پر ہے جہاں مسلم رائے دہندگان کی تعداد زیادہ ہے۔
وہ بہار کی طرح اترپردیش میں بھی چھوٹی پارٹیوں سے اتحا د کر کے اپنی پارٹی کے لئے زمین تلاشنے کی کوشش میں ہیں۔