نئی دہلی ، 18 دسمبر (یواین آئی) مغربی بنگال سے نوکر شاہوں کو مرکز میں واپس بلانے کے نریندر مودی حکومت کے فیصلے پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال جمعہ کے روز ممتا بنرجی کی حمایت میں سامنے آئے۔
آئندہ برس ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل مرکز اور مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت ایک دوسرے کے سامنے کھڑی ہیں ۔ گزشتہ کچھ دونوں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جگت پرکاش نڈا کے قافلے پر حملے کے بعد مرکز نے انڈین پولیس سروس کے تین افسران کو دہلی واپس بلایا ، لیکن ممتا حکومت نے انہیں بھیجنے سے انکار کردیا۔ مسٹر کیجریوال نے آج اس معاملے پر ممتا بنرجی کی حمایت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ۔
مسٹر کیجریوال نے محترمہ بینرجی کے ٹویٹ کوری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’’ میں بنگال انتظامیہ کے کام کاج میں مرکز کی زبردستی مداخلت کی مذمت کرتا ہوں ۔ انتخابات سے قبل پولیس افسران کے تبادلے کی کوشش مرکز کی طرف سے ریاستوں کے حقوق کو ختم کرنے اور وفاقی ڈھانچے پر حملہ کرکے ان کو کمزور کرنے کی کوشش ہے‘‘ ۔
واضح رہے کہ کیجریوال اور مرکزی حکومت بھی کئی مرتبہ افسران کی تقرریوں اور تبادلوں کے سلسلے میں آمنے سامنے آچکے ہیں اور اختیارات کا معاملہ عدالتوں تک جا چکا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے مسڑ نڈا پرحملے کے بعد تین آئی پی ایس افسران کو دہلی واپس بلا لیا تھا ، لیکن ریاستی حکومت نے افسروں کی کمی کی وجہ سے انہیں بھیجنے سےانکار کردیا ۔ تاہم مرکز نے ایک بار پھر اس کو افسران کو بھیجنے کے لئے خط لکھا ہے ۔یہی نہیں چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو امن و قانون کے معاملے پر بھی طلب کیا گیا ہے۔