لکھنؤ(نامہ نگار)گوسائیں گنج علاقہ میں رہنے والی ایک خاتون نے انصاف کے مطالبہ کے سلسلہ میں آج شام ایس ایس پی کے دفتر میں زہریلی شے کھا لی۔ خاتون کے زہر کھاتے ہی وہاں موجود پولیس اہلکاروں کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔موقع پر پہنچی وزیر گنج پولیس نے خاتون کو بلرامپور اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کی حالت اب خطرہ سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
ایس پی دیہات سومتر یادو نے بتایا کہ گوسائیں گنج کے کوڑرا گاؤں کی رہنے والی نیتا بھارتی کا جمعرات کو گاؤں کے رہنے والے راجندر دکشت سے زمین کے سلسلہ میں تنازعہ ہو گیا تھا۔ بتایا جات
ا ہے کہ راجندر نے نیتا کو ماراپیٹا بھی تھا۔ اس معاملہ میں نیتا نے گوسائیں گنج پولیس سے شکایت بھی کی تھی اور شکایتی خط بھی دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعہ کی شام تقریباً ۵بجے نیتا ڈالی گنج واقع ایس ایس پی دفتر پہنچی۔ اس نے پہلے وہاں شکایت سیل میں اپنا شکایتی خط دیا۔
شکایت سیل میں شکایتی خط دینے کے بعد نیتا کو پیلی پرچی دی گئی۔ اس کے بعد نیتا نے پولیس آفس کے اندر ہی کھیت میں ڈالنے والی دوا کی شیشی نکالی اور دوا پی لی۔ خاتون کو زہریلی شے پیتے دیکھ کر وہاں موجود پولیس اہلکاروں کے ہوش اڑ گئے۔ کچھ ہی لمحوں میں نیتا کی طبیعت خراب ہونے لگی ۔ ادھر پولیس آفس میں موجود پولیس اہلکاروں نے واردات کی اطلاع وزیر گنج پولیس کو دی۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر ایس او وزیر گنج ابھینو سنگھ پنڈیر پہنچ گئے۔ وزیر گنج پولیس نے فوراً نیتا کو بلرامپور اسپتال میں داخل کرایا خاتون کے پولیس دفتر میں خود کشی کی کوشش کی بات افسران کو معلوم ہوئی تو نیتا کے شکایتی خط کی تفتیش کی گئی۔ تفتیش کے دوران گوسائیں گنج پولیس نے بتایا کہ نیتا کی شکایت پر کل ہی مارپیٹ اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت رپورٹ درج کر لی گئی تھی۔
ایس پی دیہات نے بتایا کہ نیتا کو شاید اس بات کا علم نہیں تھا کہ اس کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیتا کے معاملہ میں انہوں نے گوسائیں گنج پولیس کو جلد سے جلد کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وہیں بلرامپور اسپتال میں داخل نیتا کی حالت اب خطرہ سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ ایس او وزیر گنج ابھینو سنگھ پنڈیر نے بتایا کہ نیتا کے کنبہ میں صرف اس کا ایک بیٹا ہے۔ ابھینو سنگھ نے بتایا کہ پولیس کو خاتون کے پاس سے فاسفورس دوا کی شیشی ملی ہے۔