بظاہر ایک عام سی کہانی والی یہ فلم دیکھتے ہوئے کچھ خاص محسوس نہیں ہوتی، یقیناً اداکاروں کا کام کمال کا ہے مگر پلاٹ کچھ خاص محسوس نہیں ہوتا۔
مگر جب فلم اختتام پر پہنچتی ہے تو یہ عام کہانی ایسا موڑ لیتی ہے کہ ذہن گھوم جاتا ہے اور اس وقت پتا چلتا ہے کہ ہم نے جو عام سی کہانی دیکھی، وہ کتنی حیران کن ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اب اس فلم کو دنیا کی بہترین ٹوئیسٹ اینڈنگ فلموں میں سے ایک مانا جاتا ہے اور تھرلر و پرتجسس فلموں کے شوقین افراد کو اسے ضرور دیکھنا چاہیے۔
یہ فلم ہے دی یوزؤل سسپیکٹس، جو 1995 میں ریلیز ہوئی جس کی ہدایات برائن سنگر نے دیں جبکہ کیون اسپائسی، گبرئیل برائن، بینیسیو ڈیل ٹورو، اسٹیفن بالڈوین اور چاز پالیمنٹری نے مرکزی کردارادا کیے۔
فلم کی کہانی کی بنیاد ہے ‘ کائزر سوزی کون ہے’، جس کا جواب دیکھنے والے کو خود تلاش کرنا ہے۔
اس فلم کی کہانی نے اسے 2 آسکر ایوارڈز دلوائے تھے، ایک بہترین معاون اداکار کا اعزاز جو کیون اسپائسی نے جیتا جبکہ دوسرا کہانی لکھنے والے کرسٹوفر میکوائر کے نام رہا۔
کہانی
اسکرین شاٹ
فلم کی کہانی 5 چھوٹے مجرموں ڈیان کیٹن (گبرئیل برائن)، وربل کنٹ (کیون اسپائسی)، مائیکل میکمانواس (اسٹیفن بالڈوین)، فریڈ فینسٹر (بینیسیو ڈیل ٹورو) اور ٹوڈ ہوکنی (کیون پولاک) کے گرد گھومتی ہے۔
جو اس وقت پہلی بار ایک دوسرے سے ملتے ہیں جب پولیس ایک کیس کی تفتیش کے دوران انہیں اکٹھا کرتی ہے اور پھر وہ ساتھ مل کر ایک جرم کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
اس میں کامیابی انہیں ایک اور واردات کی جانب لے جاتی ہے، جس کے بعد حالات بگڑ جاتے ہیں اور انہیں ایک ایک پراسرار مجرم کائزر سوزی کے لیے کام کرنا پڑتا ہے، جو کبھی سامنے نہیں آتا بلکہ اس کا اٹارنی کوبایاشی انہیں کنٹرول کرتا ہے۔
فلم کی کہانی فلیش بیک میں چلتی ہے جو وربل کنٹ پولیس والوں کے پاس ہوتا ہے اور وہاں ایک کسٹم ایجنٹ ڈیو کوجان کو سب کچھ بتا رہا ہوتا ہے کیونکہ اپنے گروہ میں زندہ بچنے والا واحد رکن ہوتا ہے۔
وربل کنٹ جسمانی معذوری کا شکار ہوتا ہے جس کا ایک ہاتھ اور پیر کام نہیں کرتے اور وہ بتاتا ہے کہ ارجنٹائن کے ڈیلرز کی ایک کشتی سے وہ کروڑوں ڈالرز کی منشیات چھیننے کے لیے اتے ہیں، ہاں باقی سب مارے جاتے ہیں۔
کہانی کے اختتام پر ڈیو کوجان وربل کنٹ کو یقین دلاتا ہے کہ ڈین کیٹن ہی کائزر سوزی تھا اور سب کو دھوکا دینے میں کامیاب رہا۔
جذباتی طور پر منتشر کنٹ پولیس اسٹیشن سے چلا جاتا ہے اور ایجنٹ کوجان کو لگتا ہے کہ اس نے کیس حل کرلیا ہے۔
مگر یہ اختتام نہیں بلکہ وہاں وہ دھچکا چھپا ہے جو اس فلم کی کہانی میں چھپے جوابات کو کئی بار دیکھنے پر مجبور کرسکتا ہے۔
درحقیقت کئی سوال تو ایسے ہیں جو اب بھی ناظرین کے لیے معمہ بنے ہوئے ہیں اور وہ اس کے بارے جاننے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔
اختتام کے بارے میں یہاں اس لیے نہیں بتارہے، کیونکہ اس کو جاننے کے بعد فلم کو دیکھنے کا مزہ ویسا نہیں رہے گا۔
فلم کے چند دلچسپ حقائق
اسکرین شاٹ
اس فلم کی طرح اس کو تیار کرنے کے عمل میں بھی کافی کچھ دلچسپ چھپا ہوا ہے۔
فلم کا نام ماضی کی ایک کلاسیک فلم کاسا بلانکا کی ایک لائن سے لیا، جس میں کہا گیا تھا ‘راؤنڈ اپ دی یوزؤل سسپیکٹس، مگر کہانی کا خیال اسکرین رائٹر کو 5 افراد کے لائن اپ کے ایک فلمی پوسٹر کو دیکھ کر آیا۔
کائزر سوزی ایک حقیقی مجرم جان لسٹ پر مبنی تھا، جس نے 17 سال تک غائب رہنے سے قبل اپنے گھروالوں کو قتل کردیا تھا۔