برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہینکوک نے بدھ کو بتایا کہ جنوبی افریقہ میں سامنے آئے کووڈ-19 کی نئی شکل کے دو معاملے برطانیہ میں ملے ہیں۔برطانیہ میں کورونا وائرس وبا کا جس طرح سے نیا اسٹرین پایا گیا ہے اسی طرح جنوبی افریقہ میں مختلف قسم کے وائرس کا پتہ چلا ہے۔
ماہرین نے آگاہ کیا ہے کہ وائرس کی نئی شکل کی وجہ سے ملک کو کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نئی شکل میں لوگ گزشتی کچھ ہفتوں میں جنوبی افریقہ سے سفر کرکے لوٹے لوگوں کے رابطے میں آئے تھے۔
انہوں نے کہا کورنا وائرس وبا کا سامنے آنا بیحد ہی فکر کی بات ہے کیونکہ یہ کافی تیزی سے پھیلتا ہے اور ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ میں ملی نئے شکل کے علاوہ بھی کورونا وائرس میں تبدیلی ہوئی ہے۔ وزیر نے جنوبی افریقہ سے سفر پر فوری پابندی کی تصدیق کی ہے اور گزشتہ ایک پکھواڑے میں جنوبی افریقہ سے آئے لوگوں یا ان کے رابطے میں آنے والوں کو فورا کورنٹائن میں چلے جانا چاہئے۔
برطانیہ کے ماہرین جنوبی سابق انگلینڈ میں ایل پریوگ شالا میں وائرس کی نئی شکل کی جانچ کر رہے ہیں۔ کورنا وائرس کے سبب برطانیہ کے بڑے ھصے کو پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ برطانیہ میں بدھ کو کورونا وائرس کے 36,804 معاملے آئے۔
کورنا وبا شروع ہونے کے بعد سے ہی پہلی مرتبہ اتنے معاملے سامنے آئے ہیں۔ کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ مشرقی اور جنوب مشرق۔مغرن انگلینڈ میں کرسمس کے بعد 26 دسمبر سے زمرہ چار کی پاندی لگائی جائے گی۔
کووڈ۱۹ وبا سے بچاؤ کیلئئ ترمیمی قواعد کے تحر زمرہ ایک سے تین کے تحت والے علاقے میں رہنے والے لوگ کرسمس پر ایک دوسے سے مل۔جل سکتے یں۔ زمرہ چار کے علاقے میں رہنے والے لوگ گھر کے ممبران کے ساتھ ہی کرسمس منائیں گے۔