لکھنؤ: یوپی میں کسانوں اور گائیوں کی بدحالی پر کانگریس نے یوگی حکومت کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے آج سے گائے بچاؤ، کسان بچاؤ’ کے نام سے پیدل یاترا کا آغاز کر دیا ہے۔ اس یاترا کا آغاز یوپی کانگریس کے صدر اجے کمار للو کی قیادت میں للت پور ضلع سے ہوا۔ یاترا کا اختتام یوپی کے چترکوٹ میں ہوگا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس نے یاترا پر قدغن لگانے کے مقصد سے للت پور کے تمام راستوں پر جگہ جگہ ناکہ بندی کی ہوئی تھی، تاہم یوپی کانگریس کے صدر اجے کمار للو پولیس کو چکمہ دینے میں کامیاب رہے اور للت پور پہنچ گئے اور یاترا کا آغاز کر دیا۔ پیدل یاترا میں کانگریس کے قومی سکریٹری روہت چودھری اور باجی راؤ کھاڑے بھی شامل ہیں۔
یاترا میں سابق وزیر پردیپ آدتیہ جین، جنرل سکریٹری راہل رائے، کسان سربراہ شیو نارائن پریہار سمیت دیگر لیڈران بھی شرکت کر رہے ہیں۔ اس پیدل یاترا میں اجے کمار للو گائے کی استھیاں (چتا جلنے کے بعد بچی ہوئیں ہڈیاں) گھڑے میں لے کر چل رہے ہیں۔ تصاویر میں للو اپنے سر پر گھڑا رکھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
یہ پیدال یاترا یوپی کے للت پور سے شروع ہو کر بندیل کھنڈ کے تمام اضلاع سے گزرتے ہوئے چترکوٹ تک پہنچے گی، جہاں اس کا اختتام ہوگا۔ قبل ازیں، کانگریس لیڈران نے کہا تھا کہ پیدل یاترا کے پیش انہیں گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے، لیکن وہ یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر ان کی پیدل یاترا کو روکنے کی کوشش کی گئی تو اس کا انجام بھگتنا پڑے گا۔
کانگریس کے قومی سکریٹری دھیرج گوجر نے جمعہ کو پریس کانفرنس سے ریاستی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا، ”رام اور کرشن کے صوبہ میں گائیوں کی حالت ابتر ہو چکی ہے۔ سرکاری گاؤ شالائیں اذیت خانوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ اس کی مخالفت میں کانگریس ہفتہ کے روز سے ریاست بھر میں گائے کسان بچاؤ پیدل یاترا شروع کرے گی۔”