نائجر میں مالی کی سرحد کے قریب داعش کے مبینہ دو حملوں میں 70 شہری ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کومبانگو گاؤں میں ہوئے حملے میں کم ازکم 49 شہری ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔
وزارت داخلہ کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دوسرا حملہ زارومداریے میں ہوا جہاں 30 شہری مارے گئے۔
نائیجر کی حکومت نے دونوں واقعات کے حوالے سے فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
رپورٹس کے مطابق فرانس سے آزادی حاصل کرنے والے مغربی افریقہ کے ملک نائیجر میں اس سے قبل القاعدہ اور داعش سے منسلک دہشت گرد حملے کرتے رہے ہیں۔
نائیجر کے جنوب مشرقی سرحد، مالی اور برکینا فاسو میں مغربی سرحد پر گزشتہ چند برسوں میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
گزشتہ برس اگست میں فرانس سے تعلق رکھنے والے 6 سیاح، ان کے مقامی گائیڈ اور ڈرائیور کو جنوب مغربی علاقے میں مسلح موٹرسائیکل سواروں نے قتل کردیا تھا۔
جنگلی حیات سے مالامال افریقی ملک میں سیاحوں پر اس طرح کا حملہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا جہاں زرافہ اور منفرد جنگلی حیات پائی جاتی ہیں۔
خیال رہے کہ جون 2018 میمں نائیجر کی جنوبی مشرق میں واقع مسجد کے قریب 3 خودکش حملوں کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
نائیجر کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ حملہ آوروں میں 2 خواتین اور ایک مرد شامل تھا جبکہ مقامی عہدیدار میں کہا گیا تھا کہ تینوں حملہ آور خواتین تھیں۔
مقامی کونسلر نے کہا تھا کہ حملہ آوروں کا تعلق مشتبہ طور پر شدت پسند تنظیم بوکو حرام سے تھا جو سرحد پار پڑوسی ملک نائیجیریا سے آئے تھے۔
نائیجر خطے میں بوکو حرام سے لڑنے کے لیے کثیر القومی افواج کا حصہ بھی ہے