لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ دکان بندکر کے گھر واپس جا رہے موٹرسائیکل پر سوار درزی کو نامعلوم گاڑی نے ٹکر مار دی جس سے درزی شدید طور سے زخمی ہو گیا۔ مقامی لوگوں نے اسے اسپتال لے جانے کی کوشش کی لیکن موقع پرہی اس کی موت ہو گئی۔ حادثہ کی اطلاع پولیس کو دی گئی، موقع پر پہنچ کر پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ دوسری جانب مال کے ردان کھیڑا کے قریب تیز رفتار اسکارپیو نے موٹر سائیکل پر سوار تین افراد کو ٹکر مار دی۔ موٹر سائیکل پرایک خاتون اور دو نوجوان سوار تھے جب موٹر سائیکل چلانے والے نے بھاگنے کی کوشش کی تو گاؤں کے لوگوںنے اسے پکڑنے کی کوشش کی۔ خوفزدہ ہوکر گاڑی مالک نے فائرنگ شروع کردی لیکن گاؤں
کے لوگوں نے اسے پکڑلیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ حسن گنج میں کار اور موٹر سائیکل کے تصادم میں موٹر سائیکل سوار نوجوان زخمی ہو گیا۔ بی کے ٹی کے بانا مزرعہ گاؤں کا باشندہ راجہ رام درزی (۵۲) سائیکل سے دکان بند کر کے گھر جا رہا تھا۔ چندریکا اسپتال کے سامنے لکھنؤ -سیتاپور شاہراہ جیسے ہی اس نے پار کرنے کی کوشش کی اسی دوران تیز رفتار گاڑی نے اس کی سائیکل میں ٹکر مار دی۔ ٹکر لگنے سے راجہ رام شدید طور سے زخمی ہو گیا۔ اس حادثہ کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچ کرپولیس نے لوگوں کی مدد سے راجہ رام کو اسپتال پہنچانے کی کوشش کی لیکن موقع پر ہی اس کی موت ہو گئی۔ دوسری جانب مذکورہ علاقہ کے مال قصبہ کا رہنے والا سوہن لال اپنی بیوی مالتی کو موٹر سائیکل سے لے جا رہا تھا۔ سوہن لال کے ساتھ اس کے جیٹھ کا لڑکا للتا پرساد بھی تھا۔ جب وہ لوگ ڈاکٹر کے یہاں سے گھر روانہ ہونے کیلئے نکلے اسی دوران ردان کھیڑا نرسنگ ہوم کے سامنے تیز رفتار کار نے سوہن لال کی موٹر سائیکل میں ٹکر مار دی۔ سوہن لال ، مالتی اور لالتا تینوں سڑک پر گر گئے اور کار کا ڈرائیور گاڑی چھوڑ کر بھاگنے کی کوشش کرنے لگا۔ ڈرائیور کے علاوہ کار میں متین اور علیم بھی فرار ہو نے لگے تو گاؤں کے لوگوں نے انہیں پکڑنے کی کوشش کی۔ پکڑے جانے کے خوف سے علیم نے اپنی رائفل سے گولی چلا دی لیکن گاؤں والو ں نے اس کا پیچھا کیا اور پکڑنے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا۔