ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کے لئے معروف امریکی وزیر خارجہ کے بیان کے بعد محمد جواد ظریف نے انہیں یاددہانی کرائی ہے کہ گیارہ ستمبر کے واقعے میں ملوث دہشتگرد ان کے دوست ممالک سے آئے تھے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی وزیر خارجہ کو یاد دلایا ہے کہ 11 ستمبر کے واقعات میں ملوث دہشت گرد مشرق وسطی میں واقع امریکہ کے دوست ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں، نہ کہ ایران سے۔
محمد جواد ظریف نے امریکہ کے وزير خارجہ مائک پمپیو کے بے بنیاد اور من گھڑت دعووں اور القاعدہ کو ایران سے نتھی کئے جانے کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ 11 ستمبر کے واقعات میں ملوث سبھی عناصر کا تعلق امریکہ کے دوست ممالک سے تھا۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ اب کوئی فریب میں نہيں آئے گا، سب جانتے ہيں کہ 11 ستمبر کے واقعے میں ملوث سبھی دہشت گرد مشرق وسطی میں موجود پمپیو کے دوست ممالک سے آئے تھے اور ایک بھی دہشت گرد کا تعلق ایران سے نہيں تھا۔
امریکی وزیر خارجہ مائک پمپیو نے اپنے ایک بیان میں ایران کو القاعدہ کا اڈہ قرار دیتے ہوئے دعوی کیا کہ القاعدہ کے عناصر کی ایک بڑی تعداد نے 11 ستمبر کے واقعے کے بعد ایران میں پناہ لے لی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ طالبان، القاعدہ اور داعش جیسے سفاک گروہوں کی تشکیل اور ان کو اپنے ناجائز مقاصد کے لئے استعمال کئے جانے کے بعد امریکہ نے عالمی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے نام پر خطے میں اپنی دائمی موجودگی کے لئے جو سازش رچی تھی اسے ایران نے بری طرح سے ناکام بنا دیا ہے اور امریکی حکام کے ایران مخالف بیانات، ان کی اسی تلماہٹ کا فطری نتیجہ تصور کئے جاتے ہيں۔