یہ اطلاع بیلجئین میڈیا کے ذریعے سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں کتوں کی ٹریننگ کا ایک ایسا پروگرام جاری ہے جس کے بعد ٹرینڈ کتے صرف سونگھ کر یہ بتانے کے قابل ہوجائیں گے کہ کون شخص کورونا وائرس سے متاثر ہے اور کون نہیں۔
تجویز میں جسم سے نکلنے والے پسینے کی بو کو پیش نظررکھتے ہوئے یہ خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ اگر ایسے لوگوں کا ایک ڈیٹا بیس یا پروفائل بنا لیا جائے جنہیں کورونا وائرس رہ چکا ہے تو اس کے ذریعے کتوں کو ٹرینڈ کیا جا سکتا ہے ۔ اس حوالے سے انہوں نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ ایسے لوگ سامنے آئیں جنہیں پہلے کورونا رہ چکا ہو۔
ڈاکٹر کالورٹ کے مطابق کورونا وائرس پسینے میں ایک خاص طرح کی بو پیدا کرتا ہے۔ ان کے مطابق کورونا وائرس صرف لعاب (Saliva) اور ناک سے نکلنے والی رطوبت کے ذرات سے پھیلتا ہے۔ یہ جلد یا اس پر موجود پسینے کے ذریعے نہیں پھیلتا۔
اس لیے یہ سونگھنے والے کتوں کے لیے بھی خطرناک نہیں۔
ڈاکٹر کالورٹ کی اس تجویز کو جانچنے کے لیے اس پر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جس کے بعد آرمی کے بم اور دھماکے دار اشیاء کی تلاش کرنے والے، پولیس کے منشیات سونگھنے والے اور فائر سروس کے ملبے میں دبے ہوئے افراد کو تلاش کرنے والے چند کتوں کو اس حوالے سے خصوصی تربیت دی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر کالورٹ کے مطابق یہ تربیت 6 ہفتوں پر مشتمل ہوگی۔ جس میں پہلے دو ہفتے کتے صرف کورونا وائرس سے مثبت افراد کے پسینے کی بو سونگھیں گے۔
جس کے بعد منفی اور پھر مثبت کی یہ ٹریننگ جاری رہے گی۔ چھ ہفتوں کے ٹریننگ کے بعد ان کتوں کو سب سے پہلے آرمی میں ہی تحقیق اور اس کے مثبت اثرات جاننے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ جس کے بعد ان کتوں کو ائیرپورٹ اور ہر ایسی جگہ پر بھی آسانی سے استعمال کیا جا سکے گا جہاں مسافروں کی آمدورفت ہو۔
اُمید ہے کہ اگلے ماہ میں کسی وقت یہ کتے فائنل ٹیسٹ کے بعد تعیناتی کے لیے تیار ہوں گے ۔