عالمی شہرت یافتہ شاعرِ اہلِ بیت ڈاکٹر ریحان اعظمی کا رضائے الہٰی سے کراچی میں انتقال ہو گیا ہے، اہلِ خانہ کے مطابق ریحان اعظمی کافی عرصے سے علیل تھے۔
ڈاکٹر ریحان اعظمی کے اہلِ خانہ کے مطابق ان کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی حالت سنبھل نہیں سکی اور وہ خالقِ حقیقی سے جا ملے۔
ڈاکٹر ریحان اعظمی 7 جولائی 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے، انتقال کے وقت ان کی عمر 63 برس تھی۔
نوحہ گوئی اور تضمین و توارد کی روایت
ڈاکٹر ریحان اعظمی نے 1974ء میں باقاعدہ شاعری کا آغاز کیا اور ایک طویل عرصہ پاکستان ٹیلی ویژن سے بحیثیت نغمہ نگار وابستہ رہے۔
اس عرصے میں انہوں نے 4 ہزار سے زائد نغمات سپردِ قلم کیئے جن میں ایشیاء کا مشہور ترین گانا ’ہواہوا اے ہوا‘ اور ’خوشبو بن کر مہک رہا ہے سارا پاکستان‘ شامل ہیں، ’ہواہوا اے ہوا‘ کو معروف گلوکار حسن جہانگیر نے گایا تھا۔
ایک دور ایسا آیا جب ان کے اندر ایک انقلابی تبدیلی آئی جس کے بعد انہوں نے نغمہ نگاری سے ربط توڑ کرحمد و سلام، نعت، نوحہ، منقبت اور مرثیے سے تعلق قائم کر لیا۔
رثائی ادب میں ان کی 25 سے زائد کتابیں شائع ہوچکی ہیں جن میں ’نوائے منبر‘، غم، ’آیاتِ منقبت‘ اور ’ایک آنسو میں کربلا‘ سمیت دیگر کئی کتب شامل ہیں۔
ریحان اعظمی نے عالمی اور قومی سطح پر کئی تمغے بھی اپنے نام کیئے۔