لکھنؤ، 10مارچ(یو این آئی) یوپی میں وارانسی کے بعد لکھنؤ میں بھی بی جے پی کی مشکلیں اس وقت بڑھتی نظر آئیں جب لکھنؤ کے موجودہ رکن پارلیمنٹ لال جی ٹنڈن نے کہا کہ وہ اس سیٹ کو صرف بی جے پی کے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار مسٹر نریندر مودی کے لئے ہی چھوڑٰسکتے ہیں۔مسٹر ٹنڈن کے اعلان سے بی جے پی کو دھچکا لگا ہے کیونکہ بی جے پی کے صدر راجناتھ سنگھ کے لکھنؤ سے الیکشن لڑنے کی امید کی جا رہی ہے تاکہ وہ سابق وزیر اعظم مسٹر اٹل بہاری واجپئی کی جیت کی وراثت کو آگے بڑھاسکیں۔ لکھنؤ سیٹ کو پارٹی کی محفوظ سیٹ بھی مانا جاتا ہے۔مسٹر ٹنڈن نے یو این آئی کو بتایا کہ اس معاملے میں نہ تو راجناتھ سنگھ نے اور نہ ہی مودی نے ان سے کچھ کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے کئی مرتبہ کہا ہے کہ اگر مودی لکھنؤ سے انتخاب لڑنا چاہیں تو میں اس سیٹ کو بخوشی ان کے لئے چھوڑ سکتا ہوں، لیکن میں کسی اور کے لئے ایسا نہیں کر سکتا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ میں لکھنؤ میں پیدا ہواہوں اور میں نے اس حلقہ کو اپنی جوانی سے سینچا ہے۔ میں اسے کیسے چھوڑ سکتا ہوں۔ میں تا حیات لکھنؤ میں ہی رہوں گا‘‘۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پارٹی صدر انہیں سیٹ خالی کرنے کے لئے کہ سکتے ہیں انہوں نے جھلا کر یہ اعلان کیا کہ یا تومیں لکھنؤ سے ایلکشن لڑوں گا یا بالکل لیکشن لڑوں گا ہی نہیں۔