اسرائیلی پولیس نے دو دن سے مزدوروں کو قبۃ الصخرہ پر مرمت کے کام سے روکا ہوا ہے جس سے شہر میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مزدوروں کو کام سے روکنے کا فیصلہ تب کیا گیا جب ایک فرد نے باب الرحمہ مسجد کی چھت کی تعمیر نو کرنے کی کوشش کی اے ایف پی)
اسرائیلی پولیس نے قبتہ الصخرہ (ڈوم آف دا راک) کی مرمت کا کام کرنے والے بیت المقدس اسلامی وقف ادارے کے مزدوروں کو مسلسل دو دن سے کام کرنے سے روک رکھا ہے جس کے بعد شہر میں کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
قبۃ الصخرا دنیا میں اسلامی فنِ تعمیر کا سب سے قدیم نمونہ ہے جو تاحال سلامت ہے۔ اس مسجد کی تعمیر اموی بادشاہ عبدالملک کے دور میں 691ء میں شروع ہوئی تھی۔
’عرب نیوز‘ کے مطابق بیت المقدس میں اردن وقف کے ڈائریکٹرعزام خطیب نے تل ابیب میں اردن کے سفیر غسان مجالی اور اردن کے وزیر وقف محمد الخلايلۃ کو اس پیش رفت سے آگاہ کر دیا ہے۔
اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ مزدوروں کو کام سے روکنے کا فیصلہ تب کیا گیا جب ایک شخص نے باب الرحمہ مسجد کی چھت کی تعمیر نو کرنے کی کوشش کی۔ اسرائیل نے بغیر کسی وجہ کے مسلمانوں سے اس مسجد کو خالی کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ بیت المقدس وقف کونسل اس حوالے سے اسرائیل کی مذمت میں ایک بیان جاری کرے گی اور اسے طے شدہ معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دے گی۔
وقف کے انجینیئیر اور اس مرمتی کام کی سربراہی کرنے والے بسام حلق کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پولیس نے سونے سے تیار کردہ گنبد ڈوم آف دا راک پر ہفتے اور اتوار کو کام روکے رکھا اور ضروری الیکٹریکل کام کی اجازت بھی نہیں دی۔
اسرائیل مسجد اقصی کے تقدس کا احترام کرے: اردن
شمالی فلسطین میں پیغمبر اسلام کے صحابی کے دور کی مسجد دریافت
امریکہ نے متنازع گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی حاکمیت تسلیم کر لی
اسرائیل کا اصرار ہے کہ تعمیر نو یا مرمت کا کوئی بھی کام اس کی پیشگی اجازت سے مشروط ہے۔ مرمت کے اس کام میں کوئی نیا ڈھانچہ تعمیر نہیں کیا جا رہا۔
’عرب نیوز‘ کے مطابق اسرائیل نے یہ فیصلہ ایک نامعلوم فلسطینی شخص کے باب الرحمہ مسجد کی چھت پر چڑھنے اور پانی لیک ہونے کی جگہ پر سیمنٹ لگانے کی کوشش کے بعد کیا۔ اس شخص کا چہرہ ڈھکا ہوا تھا۔
اسرائیل نے اس مسجد میں کسی بھی مرمتی کام پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ حلق کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں تمام مرمتی کام کو روک دیا۔ مسجد میں کام کرنے والے انجینیئرز کا کہنا ہے کہ مسجد کے اندر وقف نے کوئی سیمنٹ نہیں رکھوایا اور جمعے کو چھٹی کے باعث عملہ کام پر موجود نہیں تھا۔
مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر شیخ عمر کسوانی نے صحافیوں کو بتایا کہ 45 ایکڑوں پر محیط حرم الشریف اور مسجد اقصیٰ کمپاؤنڈ میں مرمت کا کام اسلامی وقف کے ماتحت ہے اور اسرائیلی پولیس اس کے کام میں دخل اندازی کا کوئی حق نہیں رکھتی۔
اسرائیلی پولیس کے ایک ترجمان نے ’عرب نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ معاملہ اسرائیلی پولیس کی ذمہ داری میں نہیں آتا۔‘