میانمار کی فوج نے فوجی کودتا کے بعد آج صبح اعلان کیا کہ حکومت کے تمام اختیارات ایک سال کیلئے فوج نے اپنے ہاتھ میں لے لئے ہیں۔
آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق میانمار میں فوج نے ایک سال کی ایمر جنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام اہم اداروں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
حکمراں جماعت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آنگ سان سوچی کو فوج نے گرفتار کر لیا ہے۔ پارٹی ترجمان نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ صدر سمیت حکمراں جماعت کے اہم رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ جس صورتحال کا سامنا ہے ایسا لگ رہا ہے کہ فوجی بغاوت اور اقتدار پر قبضہ ہو گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق میانمار میں آج صبح 3 بجے سے انٹرنیٹ اور مواصلاتی رابطوں میں خلل پیدا ہونا شروع ہو گیا تھا ، ینگون شہر میں فوج نے سٹی ہال کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، سٹی ہال میں کئی فوجی ٹر ک دیکھے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ میانمار میں متنازع انتخابی نتائج کے بعد فوج اور سول حکومت میں سخت کشیدگی تھی۔
میانمار میں پارلیمانی انتخابات ایسے میں منعقد ہوئے تھے کہ جب حکمراں جماعت قومی جمہوری اتحاد نے کامیابی کا دعوی کیا تھا اور حکمراں جماعت نے گزشتہ 5 سال کے دوران بڑے پیمانے پر صوبہ راخائن میں مسلمان اقلیتوں کے خلاف غیر انسانی اقدامات انجام دیئے اور مسلمان اقلیتوں کی زندگی اجیرن کر دی۔