نئی دہلی ، 16 فروری (یواین آئی) دہلی ویمن کمیشن نے دہلی پولیس کو ماحولیاتی کارکن دشا روی کی گرفتاری سے متعلق نوٹس جاری کیا بھیجا ہے کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا کہ “دیشا کو زرعی مظاہروں سے متعلق معاملوں میں گرفتار کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دشا کو عدالت میں پیش کرنے سے قبل پسند کا وکیل نہیں دیا گیا، ساتھ ہی کچھ رپورٹ یہ بھی ہیں کہ گرفتاری کے دوران قانونی طریقہ کار کی صحیح طریقے سے پیروی نہیں کی گئی ۔
ہم نے پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے اور اس کیس سے متعلق جانکاری طلب کی ہے۔ پولیس کو معاملے کی جانچ کرنی چاہئے لیکن اگر یہ گرفتاری زرعی تحریک کی حمایت کے سبب ہوئی ہے تو یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔
کمیشن نے نوٹس میں دہلی پولیس سے دشا کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی طلب کی ہے۔ کمیشن نے پوچھا ہے کہ کیا دشا کی گرفتاری کے دوران طے شدہ طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا تھا؟ نیز میڈیا رپورٹس کے مطابق دشا کو عدالت میں پیش کرنے سے قبل پسند کے وکیل بھی فراہم نہیں کئے گئے تھے۔
دشا کو جاننے والے متعدد سماجی کارکنوں نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ گرفتاری کے دوران ان کے والدین کو بھی ان کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا کہ انہیں کہاں لیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 22 (1) ہر شخص کو گرفتاری کے بعد پسند کے وکیل کے ذریعہ قانونی نمائندگی کا حق دیتا ہے۔ کمیشن نے اس معاملے میں اب تک کی جانے والی کارروائی کے بارے میں پولیس سے جانکاری طلب کی ہے۔