لیفٹ آرم اسپنر اکشر پٹیل (60 رن پر پانچ وکٹ)، آف اسپنر روی چندرن اشون (53 رن پر تین وکٹ) اور چائنا مین گیندباز کلدیپ یادو (25 رن پر دو وکٹ) کے چکرویو میں پھنس کر انگلینڈ کے بلے بازوں نے خودسپردگی کردی اور ہندوستان نے ساڑھے تین دن کے اندر دوسرا ٹسٹ 317 رنوں کے بڑے فرق سے جیت لیا اور چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 1-1 سے برابری کرلی۔
اس فتح کے ساتھ ہی ہندوستان نے آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کی اپنی امیدوں کو برقرار رکھا۔
ہندوستان نے انگلینڈ کے خلاف جیتنے کے لئے 482 رنز کا ہدف مقرر کیا تھا۔ انگلینڈ کی ٹیم تین وکٹ پر 53 رنز پر کھیل رہی تھی اور دوسرے سیشن میں چوتھے روز 164 رنز پر سمٹ گئی اور اسے ایک ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اس جیت نے ہندوستان کی امیدوں کو آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کی امیدیں برقرار رکھی ہیں۔ ہندوستان کو اب احمد آباد میں کھیلے جانے والے باقی دو ٹیسٹ میں سے ایک میں کامیابی حاصل کرنی ہے اور ڈرا کھیلنا ہے جبکہ انگلینڈ کو باقی دو ٹیسٹ جیتنے ہوں گے۔ اشون کو میچ میں آٹھ وکٹوں اور ایک سنچری کی آل راؤنڈ کارکردگی کے باعث پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
ہندوستان نے گزشتہ روز اپنی دوسری اننگز میں 286 رنز بناکر انگلینڈ کے سامنے جیتنے کے لئے 482 رنز کا ہدف رکھا تھا۔ انگلینڈ نے آج تین وکٹ پر 53 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا۔ ڈینیل لارنس نے 19 رنز اور کپتان جو روٹ نے دو رنز سے اپنی اننگ کو آگے بڑھایا۔
صبح کے سیشن میں انگلینڈ کی شکست اس وقت طے ہوگئی تھی جب انہوں نے دوپہر کے کھانے تک 116 رن پر اپنی سات وکٹیں گنوادیں۔ ہندوستانی اسپنرز نے دوسرے سیزن میں انگلینڈ کی اننگز 164 رن پر ختم کردی۔ انگلینڈ کی جانب سے معین علی نے 43 رنز اور کپتان جو روٹ نے 33 رنز بنائے۔