معروف سماجی تجزیہ نگار ، تاریخ داںاورکالم نویس ڈاکٹرسید مبین زہرا’سمبھاوناسمان‘سے سرفراز. سماج کے کمزورطبقات کی ترقی خاص طور سے خواتین کے تحفظ،تعلیم اورترقی کے میدان میںسرگرم تنظیم’سمبھاونا‘کے زیراہتمام مختلف میدان میںنمایاںکارکردگی انجام دینے والی خواتین کوکانسٹی ٹیوشن کلب کے ڈپٹی اسپیکر ہال میں یومِ خواتین کی مناسبت سیبروز پیر اعزاز سے نوازاگیا۔’کامیاب خواتین‘کے عنوان سے سمبھاونا سماجک کلیان کاری سمتی کی طرف سے دیے جانے والے ایوارڈ پانے والوں میںڈاکٹرسید مبین زہرا،نرملاسیوانی،رشمی اگروال،بھارتی پانڈے،اندوڈینگ،رینوگپتا،پکھراج دیوی اورانیتاجین کے نام شامل ہیں۔اس موقع پر مہمان اعزازی کے طور مسٹرحسین دلوائی،معروف کتھک رقاصہ اوماشرمااورمنوہر لال کمار،آئی اے ایس ای ڈیمڈ یونیورسٹی، سردار شہر راجستھان کے چانسلر کنک مل دُگڑ اور دنیا میں ہم آہنگی کے فروغ کے پروجیکٹ پر کام کر رہیںڈاکٹرسنیتاپاٹھک کے علاوہ مختلف میدان میںسرگرم شخصیات شریک تھیں۔اس موقع پر ہندی ، انگریزی اور اردو اخبارات کی کالم نویس ،تاریخ داں اورسماجی تجزیہ نگار ڈاکٹرسید مبین زہرانے ’ سماج میںخواتین کے رول پر مباحثہ ‘کے دورا ن اپنے خصوصی خطاب میںاعداد و شمار کے حوالے سے کہاکہ جب ہم خواتین کی ترقی کی بات کررہے ہیںتو ہمیںسب سے پہلے اپنے گھروںسے اس کا آغاز کرناچاہیے،سب سے بڑاسوال یہ ہے کہ کیاہمارے گھروںکی عورتیںمحفوظ ہیں؟خواتین سماج کا سب سے باعزت جزہیں،سماج کی ترقی کا سب سے زیادہ انحصار خواتین پر ہے،اس لیے ہمیںخود یہ طے کرناہوگاکہ ہماراسماج کیساہوناچاہیے۔انھوںنے کہاکہ آج خواتین سب سے زیادہ تشددکا شکار ہیں،خواتین کی ترقی کی بات کرنے والے خود اپنے گھروںمیںخواتین کو دباتے ہیں،اس لیے موجودہ دورمیںہمیںمشترکہ طور سے خواتین کے وقارکی بحالی کی جنگ لڑنی ہوگی،ہمیں نئی نسلوں کو خواتین کا احترام سکھانا ہوگا۔اس موقع پر مہمان خصوصی اور ممبر پارلیمنٹ مسٹر حسین دلوئی نے کہاکہ خواتین کے بغیر دنیامیںہم آہنگی قائم نہیںرہ سکتی ،سماج کو اگر ترقی کرنی ہے تو سب سے پہلے خواتین کو ترقی کرنی ہوگی اوراس کے لیے سماج کے ہر فرد کو انفرادی اوراجتماعی طور سے خواتین کا ساتھ دیناہوگا۔پروگرام میںبڑی تعداد میںمعززشخصیات شریک تھیں۔