سعودی عرب کے سیکورٹی اہلکاروں نے شہید شیخ باقر النمر کے بھائی کو گرفتار کر لیا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی سیکورٹی اہلکاروں نے صوبہ قطیف میں شہید شیخ باقر النمر کے بھائی محمد باقر النمر کے گھر پر حملہ کر دیا اور ان کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیکورٹی اہلکار سادے کپڑے میں آئے تھے اور چہرے پر ماسک بھی لگائے ہوئے تھے، انہوں نے شہید شیخ باقر النمر کے بھائی محمد باقر النمر کے گھر پر دھاوا بول دیا اور ان کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
مرآۃ الجزیرہ ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے سیکورٹی اہلکاروں نے بغیر وارنٹ کے محمد باقر النمر کو گرفتار کر لیا۔ ان کے بیٹے علی النمر کو فروری 2012 میں گرفتار کر لیا تھا اور ان کو سزائے موت سنائی گئی تھی لیکن عالمی دباؤ کے بعد سعودی انتظامیہ ان کی سزا کو دس سال قید میں تبدیل کرنے پر مجبور ہوئی تھی۔
سوشل میڈیا کے صارفین نے بھی لکھا ہے کہ سعودی سیکورٹی اہلکاروں نے وحشیانہ طریقے سے گھر کا احترام کئے بغیر گھر میں دندناتے ہوئے داخل ہوگئے۔
محمد باقر النمر کی اہلیہ نصرۃ الاحمد کو بھی کچھ دن پہلے گرفتار کر لیا گیا تھا اور تین دن کے بعد انہیں آزاد کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے 2 جنوری 2016 کو سعودی عرب کے ممتاز عالم دین اور عوام کے حقوق کی بحالی کی تحریک کے علمبردار آیت اللہ شیخ باقر نمر کو بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا – سعودی حکومت نے ان کے اہل خانہ کو اطلاع دئیے بغیر ہی انہیں نامعلوم مقام پر دفن کر دیا – شہید آیت اللہ باقر نمر کی مظلومانہ شہادت پر پوری دنیا میں مسلمانوں نے بلا تفریق مذہب و مسلک احتجاج کیا اور سعودی حکومت کے اس وحشیانہ اقدام کی مذمت کی –