ترجمان پنٹاگون جان کربی کے مطابق افغانستان،عراق اورشام کےسوادیگرمقامات پرڈرون حملوں سےپہلےاجازت لیناہوگی جب کہ جنگ زدہ علاقوں کےسوادیگرمقامات پرڈرون حملوں سےپہلےوائٹ ہاؤس سےمنظوری لیناہوگی۔
ترجمان نے کہا کہ پابندی مستقل نہیں لگائی جارہی اور اس کامطلب یہ نہیں کہ ڈرون حملےنہیں کیےجائیں گے۔
ترجمان پنٹاگون نے کہا کہ بین الاقوامی پارٹنرزکےساتھ انتہاپسندوں کےخاتمےکےلیےپرعزم ہیں،انتہاپسندوں کی جانب سےدھمکیوں اورحملوں کےخطروں سےبخوبی آگاہ ہیں۔
امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ بائیڈن کےصدرمنتخب ہوتےہی فوجی قیادت کویہ نیاہدایت نامہ خفیہ طورپربھیج دیاگیاتھا۔