تائیوان: تائیوان کی وزارتِ مردم شماری اور نام نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ محض سوشی ڈش کھانے کے لیے اپنے نام میں ایک مشہور روغنی مچھلی ’سامن‘ کا اضافہ سوچ سمجھ کر کریں کیونکہ یہ ایک جذباتی فیصلہ ہوسکتا ہے۔
اب تک 100 سے زائد افراد نے سرکے میں تر ٹھنڈے چاولوں، انڈے، سبزی اور سمندری جانداروں سے بنی رول نما ڈش’ سوشی‘ مفت میں کھانے کے لیے اپنا نام باقاعدہ طور پر تبدیل کروایا ہے۔ اس کا اندراج نامہ لیا ہے اور اس کے بدلے سوشی کھائی ہے جو ایک مہنگا کھانا بھی تصور کی جاتی ہے۔ دوسری جانب تائیوان کے سرکاری اداروں کو اب تک نام تبدیل کرنے کی مزید درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق ’انسانی ناموں کے قوانین‘ کے تحت صرف تین مرتبہ ہی اپنا نام بدلا جاسکتا ہے۔ یہ رحجان اس وقت شروع ہوا جب ایک مشہور ریستوران’سوشیرو‘ نے اس پیر کو ایک عجیب وغریب پیشکش کی کہ اس جمعرات تک جو بھی اپنے نام میں کسی جگہ ’سامن‘ کا لفظ لگالے تو وہ مفت میں سوشی ڈش کا اہل ہوگا کیونکہ اس میں سامن مچھلی شامل کی گئی ہے۔
ریستوران نے یہ بھی کہا کہ نام بدلوانے شخص کے ساتھ مزید چار افراد بالکل مفت میں سوشی کھاسکیں گے لیکن انہیں اپنا شناختی کارڈ دکھانا ہوگا۔ ریستوران نے سوشل میڈیا پر یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی سامن کی تحریر میں استعمال ہونے والا صرف ایک ’چینی کیریکٹر‘ ہی شامل کرلیں تو ان سب کو خصوصی رعایت دی جائے گی۔
اس کے بعد تائیوان کے سرکاری دفاتر میں نام بدلوانے والوں کا تانتا بندھ گیا ہے۔ بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو پہلے اپنا نام بدلوارہے ہیں اور سوشی کی دعوت اڑا کر دوبارہ پرانا نام درج کروانا چاہتے ہیں۔