لکھنؤ(نامہ نگار) سروجنی نگر حلقے کے سابق رکن اسمبلی شام کشور یادو آج اپنے سیکڑوں حامیوں کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں دوبارہ شامل ہوگئے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے صدر دفتر پر منعقدہ پریس کانفرنس میں ریاستی حکومت کے سینئر وزیر شیوپال سنگھ یادونے شام کشوریادو اور ان کے ساتھیوں کو سماجوادی پارٹی میں شامل کیا ۔ اس موقع پر مسٹر یادو نے کہا کہ سماجوادی پارٹی فرقہ پرست طاقتوں اور نریندرمودی کودہلی میں اقتدار پر قابض نہیں ہونے دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی مسلسل بدعنوان اور فرقہ پرست طاقتوں سے جدوجہد کررہی ہے۔ پارٹی نے پہلے بھی ایسی طاقتوں کو دہلی میں اقتدار حاصل کرنے سے روکا ہے اور آئندہ بھی آنے نہیں دے گی۔انہوں نے کہا کہ بدعنوان
، سرمایہ دار اور فرقہ پرست طاقتیں مسلسل سماجوادی پارٹی کو چیلنج دے رہی ہیں۔ سماجوادی پارٹی نے ہمیشہ ان کا مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی انہیںشکست دیتی رہے گی اس کیلئے سماجوادی متحد ہورہے ہیں۔
صحافیوں کے ذریعے پارٹی کے سربراہ اعظم گڑھ سے الیکشن کے سوال پر مسٹر یادو نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اعظم گڑھ سے الیکشن لڑنے کوئی تجویز نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کاہدف ہے پارلیمانی انتخابات کے بعد ملک میں تیسرے محاذ کی حکومت تشکیل ہو۔ اور اس حکومت میں سماجوادی پارٹی کا اہم رول ہو۔ سروجنی نگرکے سابق رکن اسمبلی شیام کشور یادو نے سماجوادی پارٹی کی پالیسیوں اور ملائم سنگھ یادو کی قیادت کی تئیںاعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ موہن لال گنج پارلیمانی حلقے کی موجودہ رکن پارلیمنٹ سوشیلا سروج کو کامیاب کرانے کے علاوہ سماج وادی پارٹی کے دیگر امیدواروں کو کامیاب کرانے کا کام کریں گے۔ اس موقع پر سابق کونسلر اوم پرکاش عرف پپو نے سماجوادی پارٹی کی رکنیت حاصل کی۔
پارٹی کے ریاستی ترجمان راجندر چودھری نے کہا کہ سماجوادی حکومت نے سماج کے تمام طبقے کے فائدے کیلئے اسکیمیں نافذ کی ہیں۔ حکومت کی پالیسیوں اور حصولیابیوں کے سبب عوام کے درمیان وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔ اس کے برخلاف مخالفین خوفزدہ ہیں اور مایوس ہیں عوام کو یقین ہے کہ مرکز میں متبادل کے طور پر ملائم سنگھ یادو کا اہم رول ہوگا۔