امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب، نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی رہائی میں مسلسل رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔
نیوزایجنسی فارس کے مطابق جوس شہر میں شیخ ابراہیم زکزکی کے نمائندے شیخ آدم احمد سوھو نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ایسی رپورٹیں موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب ، حکومت نائیجیریا کےذریعے ملک کے شیعہ مسلمانوں پر دباؤ بڑھانے اور آیت اللہ زکزکی کے مقدمے کی کارروائی میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔
شیخ آدم احمد سوھو نے کہا کہ آیت اللہ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو جیل میں انتہائی خراب صورتحال کا سامنا ہے جبکہ ان دونوں کی جسمانی حالت بھی ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نائیجیریا سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ کی وجہ سے شیخ زکزکی کو اسپتال بھی منتقل نہیں کر رہی جبکہ ہمارے ڈاکٹروں کو بھی بمشکل ان کے معائنے کی اجازت دی جارہی ہے۔
شیخ آدم احمد سوھو نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ کی جان بچانے اور انہیں جیل سے رہا کرانے کی غرض سے حکومت نائیجیریا پر دباؤ ڈالیں۔
قابل ذکر ہے کہ نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ ابراہیم زکزکی سن دوہزار پندرہ سے فوج کی حراست میں ہیں اور ان کے خلاف جھوٹے مقدمے کی سماعت بھی بار بار ملتوی کی جاتی رہی ہے۔
نائیجیریا کی فوج اور پولیس نے نومبر دوہزار پندرہ میں کادونا شہر میں واقع ان کے گھر اور اس سے متصل امام بارگاہ پر حملہ کرکے سیکڑوں عزاداروں کو شہید اور زخمی کردیا تھا جبکہ آیت اللہ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے لے گئی تھی۔