سعودی عرب میں نمازیوں میں کورونا کی تشخیص پر مساجد کی وقتی طور پر بندش کا سلسلہ برقرار ہے اور کئی علاقوں میں نئے کیسز سامنے آنے پر مزید 11 مساجد کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
وزارت اسلامی امور کی جانب سے نمازیوں کو ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ کورونا کی کوئی بھی علامت محسوس ہو تو ٹیسٹ کے بغیر مسجد میں آنے سے گریز کیا جائے۔
وزارت نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک نمازی مکمل طور پر صحتیاب نہ ہوجائے وہ مسجد میں نہ آئے اور تمام نمازیں گھر میں ہی ادا کرے۔
مملکت کے مزید علاقوں میں کورونا کے نئے کیسز سامنے آنے پر 11 مساجد کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے جس کے بعد اب تک بند کی جانے والی مساجد کی تعداد 416 ہو گئی ہے۔
وزارت کے مطابق چند روز کے دوران نمازیوں میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے 416 مساجد کو وقتی طور پر بند کیا گیا جس میں سے 396 کو صفائی اور تحفظ کے مکمل انتظامات کے بعد کھول دیا گیا۔
سعودی عرب میں کورونا ایس او پیز کے ساتھ مساجد میں مختصر وعظ کی اجازت دے دی گئی۔
وزارت مذہبی امور کی جانب سے مملکت بھر کی مساجد میں 10 منٹ کا وعظ دینے کی اجازت ہو گی۔ وعظ کا دورانیہ 10 منٹ سے زائد نہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
البتہ مساجد میں دروس اور قرآن محفل اور مجالس کی اجازت نہیں ہوگی، دروس آن لائن ہی دیے جائیں گے۔
وزارت نے مساجد انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وعظ کے دوران کورونا ایس او پیز اور شرائط کا مکمل خیال رکھا جائے۔
مملکت میں مساجد کھلنے اور بند کرنے کے اوقات سمیت اذان اور تکبیر کے دورانیہ کو مزید کم کیا گیا ہے۔ سماجی فاصلے اور کم سے کم عوامی میل جول کی ضروری سرگرمیوں میں بھی لوگوں کی تعداد کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اذان اور تکبیر کے درمیان وقفے 10 منٹ سے زائد کا نہیں ہوگا جب کہ نمازِ فجر میں یہ دورانیہ 20 منٹ ہوگا۔ نماز کے لیے مساجد کھلنے کے دورانیہ کو بھی کم کر دیا گیا ہے۔ اذان پر مساجد کھولی جائیں گی اور جماعت کے 10 منٹ بعد بند کر دی جائیں گی۔
مساجد میں ہونے والے تمام دعوتی اجتماعات اور سرگرمیوں کو معطل کر دیا گیا ہے اور آئندہ سے تمام پروگرامات آن لائن منعقد کیے جائیں گے۔
نماز جمعہ کے لیے جامع مساجد اذان سے 30 منٹ قبل کھولی جائیں گی اور نماز کے 15 منٹ بعد بند کر دی جائیں گی۔