نئی دہلی : کورونا وائرس سے متاثر لیجنڈ کرکٹر سچن تیندولکر اسپتال میں بھرتی ہوئے ہیں ۔ تیندولکر 27 مارچ کو کورونا پازیٹیو پائے گئے تھے ۔ کورونا سے متاثر ہونے کے بعد سچن تیندولکر نے خود کو گھر میں کوارنٹائن کرلیا تھا ۔ حالانکہ اب وہ ڈاکٹروں کے مشورہ پر اسپتال میں اپنا علاج کرائیں گے ۔
اس بات کی جانکاری سچن تیندولکر نے خود ٹویٹ کے ذریعہ دی ہے ۔ انہوں نے حال ہی میں رائے پور میں سابق کرکٹروں کے روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز چیلنج ٹورنامنٹ میں شرکت کی تھی ۔
سچن تیندولکر نے ٹویٹ کیا کہ آپ کی دعاوں کیلئے شکریہ ۔ ڈاکٹرس کے مشورہ کے تحت احتیاط کے طور پر مجھے اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے ۔ مجھے کچھ دنوں میں گھر واپس آنے کی امید ہے ۔ دھیان رکھیں اور سبھی کو محفوظ رکھیں ۔ ہمارے ورلڈ کپ جیت کی دسویں سالگرہ پر سبھی ہندوستانیوں اور میرے ساتھیوں کو مبارکباد ۔
بتادیں کہ دو ہفتے پہلے ہی سچن تیندولکر نے روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز کے دوران انڈیا لیجنڈس ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے ٹیم کو فائنل میں جیت دلائی تھی ۔ اس ٹورنامنٹ کے فائنل میں ہندوستان نے سری لنکا لیجنڈس کو ہرایا تھا ۔ اس ٹورنامنٹ کے بعد ہی سچن تیندولکر ، یوسف پٹھان ، عرفان پٹھان ور ایس بدری ناتھ پازیٹیو ہوچکے ہیں ۔
سچن تیندولکر 200 ٹیسٹ کھیلنے والے واحد کرکٹر ہیں ۔ انہوں نے اس فارمیٹ میں 15921 رن بنائے ہیں جبکہ ون ڈے میں 463 میچ کھیلنے والے اس سابق کرکٹر کے نام 18426 رن ہیں ۔ تیندولکر نے ون ڈے میں 49 اور ٹیسٹ میں 51 سنچریاں بنائی ہیں ۔
ملک میں مسلسل بڑھ رہے ہیں کورونا کے معاملات
ادھر ملک میں کورونا وائرس کے اثر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں اس انفیکشن کے 81 ہزار سے زیادہ معاملات رپورٹ ہوئے ہیں ۔ 2021 میں ایک دن کے دوران یہ سب سے زیادہ معاملات ہیں۔ جمعہ کی صبح صحت کی مرکزی وزارت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا انفیکشن کے 81466 نئے معاملات سامنے آئے ہیں ۔ اس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 23 لاکھ 3 ہزار 131 ہوگئی ہے۔
وہیں اس دوران 50356 مریض صحت مند ہوئے ہیں ، جنہیں ملاکر اب تک 11525039 کورونا سے نجات پا چکے ہیں ۔ سرگرم معاملات 614696 ہوگئے ہیں۔ اسی عرصے کے دوران ، اس دوران مزید 469 مریضوں کی موت کے ساتھ اموات کی تعداد بڑھ کر 163396 ہوگئی ہے۔ ملک میں ری کوری کی شرح جزوی طور پر کم ہوکر 93.68 فیصد اور فعال معاملات کی شرح بڑھ کر 5.00 فیصد ہوگئی ہے جبکہ اموات کی شرح 1.33 فیصد رہ گئی ہے۔