بائیڈن انتظامیہ کا فلسطینی امداد بحال کرنے کا پروگرامواشنگٹن، 8اپریل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کی روکی گئی امداد کو نئی امریکی انتظامیہ اسے بحال کرنے کی منصوبہ بندی
کررہی ہے۔
سابق صدر نے فلسطین کی 235 ملین ڈالر امداد روک دی تھی۔ امریکہ کی جانب سے دی جانے والی اس امداد میں سے دو تہائی حصہ اقوام متحدہ کے ادارے برائے فلسطینی مہاجرین(یواین ڈبلیو اے) کو جاتا تھا جو کہ 2018 میں 360 ملین ڈالر کی امریکی امداد رک جانے کی وجہ سے مالی بحران کا شکار ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والی اس پریس ریلیز کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ طویل مدت سے تعطل کے شکار امن معاہدے کو بحال کر کے فلسطینیوں کے ساتھ اعتماد کی فضا قائم کرنا چاہتی ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی رہنماؤں کی جانب سے سابق صدر پراسرائیل کی طرف جھکاؤرکھنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے، اور اسی وجہ سے انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ سال پیش کئےگئے امن معاہدے کو مسترد کر دیا تھا، کیوں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مغربی کنارے اور وادی یمن میں یہودی آباد کاری پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا غیر منقسم دارلخلافہ قرار دیا تھا۔