لکھنؤ : مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری اور امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے مہنت نرسنگھانند سرسوتی کے اشتعال انگیزاور توہین آمیزبیان کی سخت مذمت کی ہے۔
مولانا نےکہاکہ مہنت نرسنگھانند سرسوتی جیسے لوگ ملک کاماحول خراب کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔مولانا نے مرکزی حکومت سے ایسے لوگوںکے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیاہے۔مولانانے کہاکہ اس وقت ملک میں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرکے سستی مقبولیت حاصل کرنے کا ٹرینڈ چل رہا ہے۔
کوئی حکومت سے عہدہ حاصل کرنے کیلئے تو کوئی سیکورٹی حاصل کرنے کیلئےایسے بیان دیتاہے۔ مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ رسول اکرمؐ جن کے دامن پر ظلم کا ایک بھی داغ نہیں ہے اوراپنے دشمنوںپربھی رحم کرتے تھے ایسے رسولؐ کی توہین کرنا ملک میں بدامنی پھیلانے کی کوشش ہے۔ انہوںنےکہاکہ آج کل وہ لوگ بھی مسلمانوں کے مذہبی جذبات کومجروح کررہے ہیں جنہیں اسلام کے بارے میں بنیادی علم تک نہیں ہے۔
مولانا سیدکلب جوادنقوی نےکہاکہ یہ بدقسمتی ہےکہ اس طرح کے قابل اعتراض اور بدامنی پھیلانے والے بیانوںکونشرکیا جارہا ہے۔ اگرکوئی مسلمان کسی کےخلاف کوئی قابل اعتراض تبصرہ کرتاہے تو اس کےخلاف فوراًسنگین دفعات میں مقدمہ درج کرکے جیل بھیج دیا جاتا ہے لیکن جب کوئی مسلمانوں کےخلاف قابل اعتراض بیان دیتا ہے تو اسے گرفتار کرنے کے بجائے حکومت سیکورٹی او ر بڑے عہدے فراہم کرتی ہے۔
انہوںنے وسیم رضوی کا ذکرکیا جس نے قرآن کی آیتوںکےسلسلہ میں عرضی داخل کی اس کے باوجود اس کےخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ مولانا نےکہاکہ حکومت ایسے شرپسندوں اور بدامنی پھیلانے والوں کےخلاف سخت کارروائی کرے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اورانتظامیہ کو یادرکھنا چاہئے کہ ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرناملک کے امن اور گنگاجمنی تہذیب کونقصان پہنچانا ہے۔
مولانانے مسلمانوںسے ایسے اشتعال انگیز بیانوںکےخلاف کوئی بیان نہ دینے کی اپیل کی جس سے مسلم مخالف طاقتوں کو فائدہ پہنچے۔ انہوںنےکہاکہ ایسے اشتعال انگیزبیانوںکےخلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کراناچاہئے اور اگر احتجاج- مظاہرہ کریں توپُرامن کریںتاکہ اسلام مخالف عناصرکو فائدہ نہ پہنچے۔