ممبئی (یو این آئی) بالی وڈ میں مسٹر پرفیکٹنسٹ کے نام سے مشہور عامر خان ان چنندہ اداکاروں میں سے ایک ہیں جو فلموں کی تعداد کے بجائے ان کے معیار کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ انہی خوبیوں کی وجہ سے عامر اپنے ہم عصر اداکاروں سے کافی آگے نکل چکے ہیں اور آج کسی فلم میں ان کی موجودگی ہی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی ہے۔عامر کی پیدائش 14 مارچ 1965 میں ممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد طاہر حسین اور چچا ناصر حسین معروف فلمساز تھے۔ گھر میں فلمی ماحول کے سبب عامر کی بھی فلموں میں دلچسپی پیدا ہو گئی اور وہ اداکاری کرنے کے خواب دیکھنے لگے۔عامر نے اپنے فلمی کریئر کی ابتدا 1973 میں بطور چائلڈ اداکار اپنے چچا ناصر حس
ین کے بینر تلے بننے والی فلم “یادوں کی بارات” سے کی۔ بعد میں انہوں نے 1974 میں ریلیز فلم “مدہوش” میں بھی بطور چائڈ اداکار کام کیا۔ اس کے بعد وہ تقریباً 11 برسوں تک فلم انڈسٹری سے دور رہے۔عامر خان نے بطور اداکار اپنے فلمی کریئر کا آغازسال 1984 میں ریلیز ہونے والی فلم “ہولی” سے کیا تاہم ناظرین کے درمیان اپنی شناخت بنانے میں ناکام رہے۔ تقریباً 4 سال تک ممبئی میں جدوجہد کے بعد 1988 میں اپنے چچا ناصر حسین کے بینر تلے بننے والی فلم “قیامت سے قیامت تک” کی کامیابی کے بعد عامر بطور اداکار فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ فلم میں اپنی بہترین اداکاری کے لئے انہیں اس سال ابھرتے ہوئے اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ حاصل ہوا۔سال 1994 میں سنتوشی کی ہدایتکاری والی فلم “انداز اپنا اپنا” میں عامر کی اداکاری کا نیا رنگ نظر آیا۔ اس فلم میں وہ اپنی شاندار مزاحیہ اداکاری کرکے بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کے لئے نامزد ہوئے۔عامر خان نے 1994 میں بازی، 1996 میں راجا ہندوستانی، 1998 میں سپر ہٹ فلم غلام میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ 2001 میں عامر نے فلمسازی کے میدان میں بھی قدم رکھا۔ عامر خان پروڈکشن کے بینر تلے انہوں نے فلم “لگان” بنائی۔ یہ فلم سپر ہٹ ثابت ہوئی اور باوقار آسکر ایوارڈ میں اسیغیرملکی فلم کی فہرست میں نامزد کیا گیا لیکن بدقسمتی سے یہ فلم ایوارڈ سے محروم رہی۔عامر سال 2001کے بعد تقریباً 4 سال تک فلم انڈسٹری سے دور رہے۔ 2005 میں انہوں نے منگل پانڈے سے ایک بار پھر فلم انڈسٹری میں قدم رکھا۔ 2007 میں عامر نے فلموں کی ہدایت کاری کے میدان میں بھی قدم رکھا اور “تارے زمین پر” کی فلم سازی اور ہدایتکاری کی۔ انہوں نے بہترین ہدایتکاری سے اس فلم کو سپر ہٹ بنا دیا۔ 2008 میں اپنے بھانجے عمران خان کو فلموں میں لانچ کرنے کے لئے عامر نے “جانے تو یا جانے نا” فلم بنائی۔ اسی سال ایک اور سپر ہٹ فلم “گجنی” بھی ریلیز ہوئی۔عامر خان کی 2009 میں 202 کروڑ روپئے کی ریکارڈ کمائی کرنے والی والی سپر ہٹ فلم “تھری ایڈیٹس” ریلیز ہوئی ۔ 2013 میں عامر کے کریئر کی سب سے سپر ہٹ فلم دھوم 3 ریلیز ہوئی جس نے 285 کروڑ روپئے سے زیادہ کمائی کرکے نیا ریکارڈ بنا دیا ہے۔عامر اب تک سات بار فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے جاچکے ہیں اور انہیں بدم شری اور پدم بھوشن ایوارڈوں سے بھی سرفراز کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کئی فلموں میں پلے بیک سنگر کے طور پر بھی کام کرکے ناظرین اور سامعین کو اپنا دیوانہ بنایا ہے۔انکی آنے والی فلموں میں “پی کے” اہم ہے۔ ان دنوں وہ چھوٹے پردے کے شو “ستیہ میو جیتے سیزن۔2 ” کی میزبانی کر رہے ہیں۔