ایران میں آرمی ڈے منایا جارہا ہے، اس موقع پر سالانہ پریڈ اور سامان حرب کی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا، کورونا کے باعث اس سال آرمی ڈے کی پریڈ محدود پیمانے پر اور ملک بھر کی فوجی چھاونیوں میں منعقد کی گئیں۔
آرمی ڈے کی قومی تقریبات اور پریڈ کا آغاز رہبرانقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے پیغام سے ہوا ۔
کورونا کی وجہ سے سے آرمی ڈے کی مرکزی پریڈ تہران میں آٹوموبائل ریلی کی شکل میں منعقد کی گئی۔
اس موقع پر بری فوج کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل عبدالرحیم موسوی اور دیگر اعلی رتبہ فوجی افسران بھی شریک تھے۔
اس سال کی پریڈ مدافعان وطن یاوران سلامت یا وطن کے سپاہی اور مددگاران صحت کے نام سے منعقد کی گئی۔
اس موقع پر ایران کے دفاعی ماہرین کے تیار کردہ سامان حرب کی نمائش بھی کی گئی جس میں مختلف اقسام کے جدید ترین میزائیل بھی شامل تھے۔
ایرانی ماہرین کے تیار کردہ صیاد تین اور صیاد چار میزائل ، تلاش میزائل، اسٹریٹیجک میزائیل سسٹم ایس تین سو، اور ایس دو سو، اسی طرح مرصاد میزائل سسٹم بھی آرمی ڈے کی پریڈ میں شامل تھے۔
دوسری جانب صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے آرمی ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایران کی فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے چار سالہ اقتصادی جنگ میں بھی آٹھ سالہ دفاع مقدس کی مانند ملکی مفادات کا دفاع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی فوج اپنی قوم کے ساتھ کھڑی ہے اور چالیس سال قبل جب اس قوم نے آمریت اور شہنشاہیت کے خلاف تحریک چلائی اور انقلاب برپا کیا تب بھی فوج نے عوام کا ساتھ دیا تھا۔
صدر ایران نے کہا کہ ہماری فوج ایرانی قوم کے بحر بے کراں کا ہی ایک حصہ ہے اور یہی بات اسے دنیا کے دیگر ملکوں کی فوجوں سے ممتاز بناتی ہے – انہوں نے کہا کہ ہماری قومی سلامتی، ملک کی ارضی سالمیت پر منحصر ہے جبکہ قومی وحدت اور یگانگت ہی ملک کی جغرافیائی سرحدوں کو بخوبی محفوظ بنانے کا واحد راستہ ہے۔
صدر ایران کا کہنا تھا کہ دشمن، ایران کی وسعت، طاقت، وحدت اور سلامتی سے خوفزدہ ہے کیونکہ ایران ان کے لیے اس سے کہیں زیادہ طاقتور اور عظیم ثابت ہوا ہے جس کا وہ تصور کر رہے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح نے اپنے ایک حکم کے ذریعے ایرانی کلینڈر کی تاریخ انتیس فروردین کو آرمی ڈے کا اعلان کیا تھا ۔