نئی دہلی ،:بی جے پی کے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نریندر مودی پہلی بار اتر پردیش میں وارانسی ، سے میدان میں ہوں گے۔ پارٹی کے قومی صدر راج ناتھ سنگھ لکھنو اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر ارون جیٹلی پنجاب میں امرتسر سے لوک سبھا انتخاب لڑیں گے .بی جے پی نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری باجپئی کے مقرب خاص لال جی ٹنڈن کا ٹکٹ کاٹ دیا ہے۔باجپئی تین بار لکھنو سے رکن پارلیمان رہ چکے ہیں اور اسکے بعد کے الیکشن میں خود انکا نائب کہنے والے لال جی ٹنڈن کو پارٹی اپنا امیدوار بناتی رہی۔لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹنڈن کو پارٹی نے یہ کہہ کر دلاسا دیا ہے کہ مرکز میں حکومت آنے کی صورت میں انکو کسی ریاست کو گورنر یا راجیہ سبھا بھیج دیا جائے گا۔
پارٹی نے ایک فہرست جاری کرتے ہوئ مرلی منوہر جوشی کی نشست بھی طے کردی ہے اب وہ الہ آباد کے بجائے کانپور سے الیکشن لڑیں گے۔
بی جے پی کی مرکزی انتخاب کمیٹی کی ہفتہ کو گیارہ گھنٹے چلی میراتھن اجلاس میں پارٹی کے بڑے رہنماؤں کو انتخاب لڑانے کا فیصلہ کیا گیا . پارٹی نے چوتھی فہرست جاری کرتے ہوئے اتر پردیش کی 58 امیدواروں کے نام طے کئے . مودی کو وارانسی سے انتخاب لڑانے کا فیصلہ کرنے کے بعد اس سیٹ سے موجودہ ایم پی اور پارٹی کے سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی کو کانپور سے امیدوار کا اعلان کیا گیا .
بی جے پی نے پیلی بھیت سے مینکا گاندھی ، سلطان پور سے ورون گاندھی ، جھانسی سے اوما بھارتی ، گورکھپور سے ادتیہ ناتھ کو امیدوار بنایا ہے . راج ناتھ سنگھ غازی آباد کے بجائے اس بار لکھنؤ سے انتخاب لڑیں گے . یہ سیٹ پہلے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے اور پھر ان کے ساتھی لال جی ٹنڈن نے جیتی تھی . ٹنڈن نے پہلے یہ سیٹ چھوڑنے میں ٹال مٹول کیا تھا لیکن الیکشن کمیٹی نے سنگھ کو اس سیٹ سے قسمت آزمانے کا موقع دے دیا ہے .
ارون جیٹلی پہلی بار لوک سبھا انتخابات میں قسمت اجماےگے اور پارٹی نے انہیں امرتسر سے ٹکٹ دے دیا ہے . ابھی تک سیٹ پر جانے مانے کرکٹر نوجوت سدھو کے پاس تھی جنہوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر جیٹلی ان کی سیٹ سے انتخاب لڑے تو وہ ناراض نہیں ہوں گے لیکن کہیں اور سے الیکشن نہیں لڑیں گے .