بیجنگ؛امریکا میں چینی سفارتخانے نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے مقام آغاز کے حوالے سے کی جانے والی سیاست تحقیقات کو متاثر کرے گی۔ سفارتخانے کی جانب سے یہ ردعمل امریکی صدر جوبائیڈن کے اس حکم کے بعد سامنے آیا ہے ، جس میں انہوں نے وائرس کے مقام آغاز کے تعین سے متعلق انٹیلی جنس کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ چینی سفارتخانے نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ کچھ عالمی قوتیں لغو الزامات اور غیر سنجیدہ اقدامات تک محدود ہو چکی ہیں۔ برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کورونا وائرس کے مقام آغاز کی تلاش کے لیے مطالعے کے دوسرے دور کی تیاری کر رہا ہے۔
ان حالات میں چین پر دباؤ ہے کہ وہ محققین کو مزید رسائی مہیا کرے ، تاکہ اس الزام کا جائزہ لیا جا سکے کہ کیا وائرس ووہان میں کورونا وائرس پر تحقیق کے لیے مختص لیبارٹری سے پھیلا تھا۔ اب تک کی تحقیقات کے دوران وائرس کے چینی لیبارٹری تک پہنچنے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا گیا ہے۔ بائیڈن انتظامیہ اپنے ابتدائی زمانے میں چین پر عائد الزامات سے متفق نہیں تھی، تاہم اب وہ خود اس مہم کا حصہ بنتی جارہی ہے۔
بائیڈن کی جانب سے امریکی انٹیلی جنس اداروں کو کہا گیا ہے کہ وہ 90 روز میں معاملے کی رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے امریکا کی قومی لیبارٹریوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ تعاون کریں ، تا کہ چینی حکومت سے پوچھنے کے لیے معین سوالات مرتب کیے جا سکیں۔ اس سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ الزام عائد کرتے رہے کہ کورونا وائرس چین کی لیبارٹری میں حادثے کے نتیجے میں سامنے آیا ہے۔