لکھنو، ؛سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قدآور لیڈر اعظم خان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے اترپردیش میں واٹر کارپوریشن تقرری دھاندلی معاملے میں سابق کابینی وزیر اور ایس پی کے رکن پارلیمان کی پیشگی ضمانت کی عرضی کو خارج کردیا۔
25اپریل 2018کو اس معاملے میں اعظم خان کے خلاف لکھنو کے ایس آئی ٹی تھانہ میں آئی پی سی کی دفعہ 409, 420, 120(B) اور201کے تحت معاملہ درج ہوا تھا۔ عدالت نے انہیں پیشگی ضمانت دینے سے واضح طورپر انکار کردیا ہے۔
خیال رہے کہ واٹر کارپوریشن میں 1300عہدوں پر تقرریوں سے متعلق دھاندلی معاملے میں لکھنو بنچ نے اعظم خان کی پیشگی ضمانت کی عرضی کی سماعت کی تھی۔ اس کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔ یہ فیصلہ جج راجیو سنگھ کی بنچ نے محمد اعظم خان کی عرضی پر دیا ہے۔ بنچ کے سامنے اس عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت ہوئی تھی۔
اعظم کی عرضی پر سپریم کور ٹ کے سینئر وکیل کپل سب اور لکھنو بنچ کے سینئر وکیل آئی بی سی اور معاون وکیل ندیم مرتضی نے دلائل پیش کی تھیں۔ عرضی میں اعظم خان کو ضمانت دینے کی مانگ کی گئی تھی۔
عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ رام پور ضلع کے دو فوجداری معاملات میں اعظم خان پہلے ہی عدالتی حراست میں جیل میں ہیں۔ 18اپریل 2020کو اس معاملے میں عدالت کی طرف سے ان کے خلاف وارنت جاری کیا جاچکا ہے۔19نومبر 2020کو یہ وارنٹ سیتا پور جیل میں اعظم خان کو موصول بھی کرا دیا گیا ہے۔ سرکار ی وکیل نے ضمانت کی عرضی کی سخت مخالفت کی۔