لکھنو:16جون(یواین آئی) بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے آج ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر بی ایس پی سے نکالے گئے اراکین اسمبلی کو سماج وادی پارٹی میں جگہ دی گئی تو سماج وادی پارٹی میں پھوٹ پڑنا یقینی ہے.
بی ایس پی سے نکالے گئے اسلم رائنی، مجتبی۔حکیم لال، ہرگوند بھارگو اور ششما پٹیل کے گذشتہ کل منگل کو ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ ملاقات اور بند کمرے میں بات چیت کے بعد آج مایاوتی نے یک بعد دیگر پانچ ٹوئٹ کئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اکھلیش یادو نے بی ایس پی کے نکالے گئے اراکین اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شامل کیا تو ایس پی میں پھوٹ پڑے گی اور اس کے اراکین اسمبلی بی ایس پی میں شامل ہونگے۔ انہوں نے بغیر کسی کا نام لئے کہا کہ ایس پی کے کچھ اراکین اسمبلی بی ایس پی میں ٓنے کو تیار بیٹھے ہیں۔
نفرت،توڑپھوڑ،دشمنی اورذات پات وغیرہ کی گھناونی سیاست میں ماہر سماج وادی پارٹی کے ذریعہ میڈیا کے سہارے یہ شائع کروانا کہ بی ایس پی کے کچھ اراکین ٹوٹ کر ایس پی میں آرہے جوکہ صریح دھوکہ دھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں کافی پہلے ہی ایس پی اور ایک کاروباری کے درمیان ملی بھگت کی وجہ راجیہ سبھا کے انتخاب میں دلت کے بیٹے کو ہرانے کی کوشش کی وجہ سے معطل کیا جاچکا ہے۔ایس پی ان معطل اراکین اسمبلی کے تئیں تھوڑی بھی ایمانداری ہوتی تو انہیں اندھیرے میں نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی کاقول وفعل ہمیشہ سے دلت مخالف رہا ہے اور وہ اس میں اصلاح کے لئے قطعی تیار نہیں ہے۔ بی ایس پی کے میعاد کار میں بھدوہی کا نام سنت رویداس نگر کیا گیا تھا۔ جسے ایس پی نے اپنے میعاد کار میں پھر بدل کر بھدوہی کردیا۔