کولکتہ ۔دنیا کی سب سے بڑے تیز گیند بازوں میں شمار پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس نے آج کہا کہ جنوبی افریقہ کے ڈیل اسٹین آج کی تاریخ میں بہترین تیز گیند باز ہیں۔ بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن (سی اے بی ) کی طرف سے نوجوان کھلاڑیوں کو تربیت کرنے کے لئے یہاں پہنچے وقار نے آسٹریلیا کے مچل جانسن اور اسٹین کے درمیان مقابلے سے تو انکار کر دیا لیکن انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20-30 سالوں میں اسٹین جیسا کوئی گیند باز نہیں ہوا۔ وقار نے کہا کہ کرکٹ کی دنیا نے گزشتہ 20-30 سالوں میں اسٹین جیسا گیند باز نہیں دیکھا۔ میری نظر میں وہ بیشک دنیا کے سب سے اچھے تیز گیند باز ہیں۔ میں تو یہ بھی مانتا ہوں کہ جنوبی افریقہ نے اس سے پہلے کبھی اسٹین جیسا کوئی گیند باز پیدا نہیں کیا۔ ایشیزمیں انگلینڈ کے بلے بازی آرڈر کو برباد کرنے والے جانسن کے بارے میں پوچھے جانے پر وقار نے کہا کہ جان
سن نے ابھی لے پکڑی ہے لیکن اسٹین تو گزشتہ 10 سالوں سے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وقار نے کہا کہ دونوں شاندار گیند باز ہیں۔
آپ ان کا موازنہ نہیں کر سکتے۔ جانسن نے جہاں گزشتہ کچھ مہینوں میں لے حاصل کیا ہے وہیں اسٹین 10 سال سے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ میری نظر میں اسٹین کئی گنا بہتر گیند باز ہیں۔ وقار نے کہا کہ تیز گیند باز بننے کے لئے معقول پچ سے زیادہ مثبت سوچ کی ضرورت ہوتی ہے۔ وقار نے کہا کہ برصغیر میں آپ تیز گیند بازوں کو مدد کرنے والی پچ نہیں پائیں گے لیکن ہم پاکستان میں مسلسل تیز گیند باز پیدا کرتے رہے ہیں۔ میری سمجھ سے تیز گیند باز بننے کی سمت میں پچ سے زیادہ شراکت سوچ کا ہوتا ہے۔ ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان سورو گنگولی کی تجویز پرسی اے بی نے وقار کے علاوہ سری لنکا کے عظیم اسپنر متھیا مرلی دھرن کو بھی ریاست کے ابھرتے ہوئے گیند بازوں کی مدد کے لئے بلایا ہے۔