لکھنو: ممتاز شاعر منور رانا کے بیٹے تبریز رانا پر فائرنگ کے معاملے میں رائے بریلی پولیس نے بڑا انکشاف کیا ہے۔ پولیس جانچ کے مطابق، منور رانا کے بیٹے نے اپنے چچا اور چچا زاد بھائیوں کو پھنسانے کے لئے خود پر گولی چلوائی۔
پولیس کے مطابق، اس پورے معاملے کے پیچھے جائیداد تنازعہ بتایا جا رہا ہے۔ اب تک پولیس نے چار لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ یوپی کے رائے بریلی ضلع کے صدر کوتوالی علاقے کے ترپلا چوراہے کے پاس حال ہی میں 29 جون کو دن دہاڑے بائیک سوار بدمعاشوں نے مشہور شاعر منور رانا کے بیٹے تبریز رانا کی گاڑی پر حملہ کرکے گولیاں برسائی تھیں۔ دراصل بائیک سوار لوگوں نے ترپلا کے پٹرول پمپ پر دو راونڈ فائر کئے تھے۔ دونوں گولی تبریز رانا کی گاڑی میں لگی تھی۔ حالانکہ فائرنگ کے فوراً بعد دونوں ہی ملزم فرار ہوگئے۔
واضح رہے کہ عالمی شہرت یافتہ شاعر منور رانا یوپی کے رائے بریلی کے ہیں اور گزشتہ کئی سالوں سے اپنی فیملی کے ساتھ لکھنو میں مقیم ہیں۔ ان کا بیٹا تبریز رانا بھی ان کے ساتھ لکھنو میں ہی رہتے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق، پیر کی شام تبریز رانا گاڑی سے لکھنو جا رہے تھے۔ راستے میں پٹرول پمپ دیکھ کر وہ اپنی گاڑی میں پٹرول ڈلوانے اترے تھے۔
منور رانا کے گھر دیر رات پولیس کا چھاپہ
کل شب اترپردیش پولیس نے منور رانا کے گھر دیر رات چھاپہ ماری کی۔ اہل خانہ نے پولیس پر بغیر نوٹس کے گھر میں گھسنے کا الزام لگایا ہے۔ اس حادثہ سے منور رانا کے اہل خانہ حیران ہیں۔ منور رانا کی بیٹی سمیہ رانا نے کمشنریٹ پولیس پر الزام لگایا ہے کہ تقریباً 100 سے زیادہ پولیس اہلکار بغیر کچھ بتائے اچانک گھر میں گھس آئے۔ الزام ہے کہ پولیس نے دیر شب گھر میں موجود خواتین اور بچوں کا فون چھین کر زبردستی پریشان کیا۔