بیجنگ ؛چینی فوج نے متنازع پیریسل جزیرے کے قریب امریکی بحریہ کے جنگی بیڑے کو بھگانے کا دعویٰ کردیا۔ فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چین کی سمندری حدود اور قومی سلامتی کی خلاف ورزی کرنے والے امریکی جنگی بیڑے یو ایس ایس بینفولڈ کو بھاگنے پر مجبور کردیا گیا۔
چین کی سدرن تھیٹر کمانڈ کی جانب سے امریکا پر زور دیا گیا کہ وہ کسی بھی قسم کے اشتعال انگیز اقدام سے باز رہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اس سے قبل بھی ایک امریکی بحری بیڑے نے گشت کے دوران غیر قانونی طور پر اس کی حدود میں مداخلت کی تھی،جس کے بعد چین کے جنگی جہازوں نے اسے فرار ہونے پر مجبور کردیا تھا۔ دوسری جانب امریکی بحریہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق بینفولڈ کو متنازع پیریسل جزیرے میں جانے کا حق حاصل تھا اور چین کی جانب سے قومی سلامتی کی خلاف ورزی کا دعویٰ سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت جہاں اجازت ہے، امریکا وہاں ہوائی اور بحری سفر جاری رکھے گا ۔
دوسری جانب جاپانی وزیر خارجہ موتیگی توشی متسو نے چین کی جانب سے بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کو رد کرنے پر سخت تنقید کی ہے۔ موتیگی نے ہیگ میں قائم عدالت کے فیصلے کو 5 سال مکمل ہونے پر پیر کے روز ایک بیان جاری کیا ہے۔ 12 جولائی 2016 ء کو فلپائن کی جانب سے چین کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے سے متعلق فیصلہ سنایا گیا تھا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ تاریخ میں فلپائن کے سمندروں پر چین کا کبھی اثر نہیں رہا ہے۔