دمشق ؛شام پر قابض بشار الاسد کی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث خوراک کا بحرا ن شدید تر ہوگیا اور روٹی کی قیمت 200لیرا تک پہنچ گئی۔ خانہ جنگی کے باعث تباہ حال شام میں ایندھن اور غذا ئی بحران نے نان بائیوں کو روٹی کی قیمتیں دگناکرنے پر مجبور کردیاہے۔ بحران سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے ایندھن کی قیمتوں میں کئی بار اضافہ کیا گیا،جس کا اثر اب مہنگائی کی صورت میں سامنے آرہا ہے۔
حال ہی میں بشارالاسد نے ایندھن کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کے ساتھ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد جب کہ ریٹائرڈ ملازمین اور فوجیوں کی پنشنوں میں بھی 40 فیصد اضافے کا حکم دیا تھا۔ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شامی شہریوں کو ایک لیٹر ڈیزل 500 پاؤنڈ کے عوض خریدنا پڑے گا، جب کہ ماضی میں 180 پاؤنڈ فی لیٹر ادا کرنے پڑتے تھے۔ مقامی میڈیا کے مطابق سبسڈی والی روٹی کی قیمت دگنی ہوکر 200 پاونڈ ہوگئی ہے۔
سرکاری سطح پر چلنے والی سیرین فاونڈیشن فار بیکریز کے مطابق ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمت روٹی کی نرخوں میں اضافے کا سبب ہے۔ واضح رہے کہ شام کی معیشت کو مغربی پابندیوں، وسیع پیمانے پر بدعنوانی اور پڑوسی ملک لبنان میں حالیہ شدید معاشی اور مالی بحران نے متاثر کیا ہے۔